ایران کے خلاف امریکہ کی نئی سازش
اقوام متحدہ میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب نے کہا ہے کہ امریکی سفیر کے حالیہ ڈرامائی انداز میں ایران پر الزامات لگانے سے واضح ہو گیا ہے کہ امریکی حکام غیر ذمہ دارانہ اور غیر سنجیدہ بیانات دیتے ہیں۔
اقوام متحدہ میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب غلام علی خوشرو نے امریکی مندوب نیکی ہیلی کی پریس کانفرنس کے جواب میں ایک بیان میں کہا کہ امریکی مندوب کی جانب سے ایران پر یمن کو ہتھیار دینے کے الزامات سے بخوبی واضح ہو گیا ہے کہ امریکہ یمن پر سعودی جارحیت پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے۔
غلام علی خوشرو نے کہا کہ امریکی مندوب نے ایران کی جانب سے یمن کو ہتھیار دینے کے جو شواہد پیش کئے وہ ان شواہد اور مدارک کی طرح جعلی ہیں جنہیں ماضی میں امریکہ نے ایران پر دباو ڈالنے کیلئے استعمال کئے تھے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ امریکہ علاقے میں اپنے خطرناک اہداف کے تناظر میں عالمی رائے عامہ کو گمراہ کرنے کے درپے ہے اور یمن کی جانب سے ریاض پر میزائلی حملے کے فورا بعد پہلے سے طے شدہ منصوبے کے تحت ایران پر الزام عائد کیا۔
یاد رہے کہ اقوام متحدہ میں امریکی مندوب نیکی ہیلی نےایران پرمختلف قسم کے من گھڑت الزامات کو دہراتے ہوئے دعوی کیا کہ ایران نے یمنی فورسز کو میزائل فراہم کئے ہیں۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے امریکہ کی حمایت سے مارچ 2015 میں حملہ کیا اور اس ملک کا زمینی اور فضائی محاصرہ کیا جس کے نتیجے میں لاکھوں افراد شہید،زخمی اور بے گھر ہوئے۔