Dec ۱۸, ۲۰۱۷ ۱۴:۲۸ Asia/Tehran
  • مسئلہ فلسطین اسلامی ملکوں کی تقدیر سے جڑا ہوا ہے، ڈاکٹر لاریجانی

اسلامی ملکوں کی انٹرپارلیمنٹری یونین کی فلسطین سے متعلق کمیٹی کا ہنگامی اجلاس پیر کو تہران میں شروع ہوا جس میں گیارہ اسلامی ملکوں کے پارلیمانی وفود نے شرکت کی۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ، مجلس شورائے اسلامی کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے اسلامی ملکوں کی انٹرپارلیمنٹری یونین کی فلسطین سے متعلق کمیٹی کے ہنگامی اجلاس کی افتتاحی تقریب میں کہا کہ مذکورہ یونین کے منشور کے مطابق فلسطین سے متعلق دائمی کمیٹی پر اہم ذمہ داری عائد ہوتی ہے-

پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے بیت المقدس کو غاصب صیہونی حکومت کا دارالحکومت قرار دیئے جانے کے ٹرمپ کے فیصلے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ صرف ایک دارالحکومت کی منتقلی کا نہیں ہے بلکہ امریکی اور صیہونی حکام، علاقے کی اس صورت حال سے غلط فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ اسلامی ممالک مسئلہ فلسطین سے ہاتھ کھینچ لیں-

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر صیہونی حکومت اپنا دارالحکومت تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو وہ اسلامی ملکوں کے خلاف نئی سازشیں شروع کرے گی-

انہوں نے کہا کہ مسئلہ صرف فلسطینی عوام کا ہی نہیں ہے بلکہ یہ نئے اقدامات کا ایک آغاز ہے بنابریں اس بات کا خیال رکھنا چـاہئے کہ فلسطین کا مسئلہ پوری امت اسلامیہ کی تقدیر سے جڑا ہوا ہے-

ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے کہا کہ بیت المقدس کو صیہونی حکومت کا دارالحکومت بنانے کا مسئلہ کوئی معمولی مسئلہ نہیں ہے-

ان کا کہنا تھا کہ اسلامی ملکوں کی انٹرپارلیمنٹری یونین کی فلسطین سے متعلق کمیٹی کو چاہئے کہ وہ ایک حقیقت پسندانہ جائزہ لے کر عملی اقدامات انجام دے-

ڈاکٹر علی لاریجانی نے کہا کہ بعض اسلامی ملکوں کے صیہونی حکومت کے ساتھ سیاسی یا اقتصادی تعلقات ہیں ان ممالک کو چاہئے کہ وہ کم سے کم اتنا اقدام ضرور کریں کہ جب تک بیت المقدس کے بارے میں ٹرمپ کا فیصلہ واپس نہیں لے لیا جاتا وہ صیہونی حکومت کے ساتھ اپنے تعلقات معطل کر دیں-

ڈاکٹر علی لاریجانی نے اپنے خطاب کے آخر میں کہا کہ اگر ہم نے آج عملی اقدامات انجام نہ دیئے تو آئندہ برسوں میں پچھتانا ہو گا بنابریں فلسطین کی شجاع اور بہادر قوم کا دفاع کرنا ہم سب کا فرض ہے-

انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت علاقے کو سیاسی بحران میں دھکیلنا چاہتی ہے جس کو روکنے کے لئے اسلامی ملکوں کا اتحاد ضروری ہے۔

  دوسری جانب بین الاقوامی امور میں پارلیمنٹ کے اسپیکر کے خصوصی مشیر حسین امیر عبداللہیان نے بھی اس اجلاس کے موقع پر کہا کہ یہ اجلاس اسلامی ملکوں کی پارلیمانوں کے اسپیکروں کے آئندہ اجلاس کا پیش خیمہ ہے-

انہوں نے کہا کہ اسلامی ملکوں کی انٹرپارلیمنٹری یونین کے اسپیکروں کا اجلاس تیرہ سے سترہ جنوری تک تہران میں ہو گا-

 

ٹیگس