Jan ۰۶, ۲۰۱۸ ۱۹:۲۸ Asia/Tehran
  • ایران کے حالیہ واقعات کے پیچھے سی آئی اے کا ہاتھ ہے، محسن رضائی

تشخیص مصلحت نظام کونسل کے سیکریٹری محسن رضائی نے کہا ہے کہ ایران کے حالیہ واقعات کی منصوبہ بندی عراق کے شہر اربیل میں ہونے والے خفیہ اجلاس میں کی گئی تھی۔

ہفتے کے روز نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے محسن رضائی نے کہا کہ چند ماہ قبل عراق کے شہر اربیل میں امریکی سی آئی اے کے ایران مخالف شعبے کے سربراہ مائیکل ڈی آندرے، سابق عراقی ڈکٹیٹر صدام کے بیٹے قصی کے دفتر کے سربراہ، صدام کے سالے ہانی تلفا، دہشت گرد گروہ ایم کے او اور سعودی عرب کے نمائندوں کی شرکت سے ایک اجلاس تشکیل پایا تھا جس میں ایران مخالف کارروائیوں کے لئے دسمبر کے آخری ایام کا وقت معین کیا گیا تھا۔
محسن رضائی نے کہا کہ اس اجلاس میں طے پایا تھا کہ انٹرنیٹ کے ذریعے ایران مخالف کارروائی کا آغاز کیا جائے گا اور دو ہزار اٹھارہ کے پہلے دو ماہ میں ایران میں شورش اور بلؤوں کو بڑھاوا دیا جائے گا تاکہ ایران کے تمام شہروں میں صورت حال بحرانی بنائی جا سکے۔
انھوں نے ایران دشمن عناصر کی سازشوں کی ناکامی میں ایرانی حکام اور عوام میں اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایرانی عوام جب سازش کو سمجھ گئے تو انھوں نے فتنہ گروں سے اپنا راستہ علیحدہ کر لیا اور ایران کے اسلامی نظام کے دشمنوں کے منھ پر زوردار طمانچہ رسید کیا۔

ٹیگس