Jan ۱۸, ۲۰۱۸ ۱۹:۰۶ Asia/Tehran
  • فلسطین کے بارے میں رہبر انقلاب اسلامی کے موقف کی قدردانی

فلسطین کی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے نام ایک مراسلے میں تحریک مزاحمت کے لئے ایران کی حمایت اور رہبر انقلاب اسلامی کی ہدایت و رہنمائی کی قدردانی کی ہے۔

فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے اپنے خط میں غاصب صیہونی حکومت کے خلاف جدوجہد بند کرانے اور اس غاصب حکومت کے ساتھ علاقے کے مختلف وابستہ منجلہ عرب ملکوں کے تعلقات معمول پر لانے نیز مزاحمت کے مضبوط قلعہ کی حیثیت سے غزہ کو سرنگوں کرنے کی غرض سے بیت المقدس اور فلسطینی قوم کے خلاف استکبار کی سازش کا ذکر کیا ہے۔
حماس کے سربراہ اسما‏عیل ہنیہ نے رہبر انقلاب اسلامی کے نام اپنے خط میں تاکید کی ہے کہ ہم غزہ اور غرب اردن میں عوامی جوش و جذبے کی حامل تحریک انتفاضہ کے آغاز کے ساتھ انشاءاللہ مسئلہ فلسطین کو دبانے کے لئے طاغوت زمانہ ٹرمپ اور قریب اور دور کے دارالحکومتوں میں بیٹھے منافق حکمرانوں کی ناپاک و شرمناک اور گھناؤنی سازش کو ہرگز کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ نے رہبر انقلاب اسلامی کے نام اپنے خط میں آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای اور ایرانی قوم کے نام تحریک حماس کے کمانڈروں اور مجاہدوں اور پوری فلسطینی قوم کا سلام پہنچاتے ہوئے ایرانیوں کو ایران جیسے مستحکم، بہادر اور استکبار مخالف ملک کے حقیقی عوام سے تعبیر کیا اور کہا کہ فلسطین کے تمام مجاہد عوام مسئلہ فلسطین، بیت المقدس اور فلسطینی عوام کی استقامت و مزاحمت کی حمایت میں اسلامی جمہوریہ ایران کے گرانقدر و مستحکم مواقف اور امداد نیز حمایت کی قدردانی کرتے ہیں۔
اسماعیل ہنیہ نے امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیل کے دارالحکومت کی حیثیت سے تسلیم کئے جانے کے اعلان کو عرب، اسرائیل اتحاد کے لئے علاقے کے حکام کی راہ سے رکاوٹیں ختم کرنے اور تحریک مزاحمت کو نہتا کرنے کی کوشش قرار دیا۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای کے نام اپنے خط میں آپ کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا ہے کہ وہ بذات خود (اسماعیل ہنیہ) مسئلہ فلسطین کو ختم کرنے کے منصوبے کو ناکام بنانے کی غرض سے اسلامی جمہوریہ ایران اور باایمان فوجی کمانڈروں کی ہدایت و رہنمائی اور اسی طرح امت مسلمہ کے اٹھ کھڑا ہونے نیز منافق حکمرانوں کی سازشوں سے ہوشیار رہنے کے بارے میں آپ کے بیانات و ارشادات پر مکمل یقین رکھتے ہیں۔
اسماعیل ہنیہ نے مسئلہ فلسطین اور بیت المقدس کے خلاف جاری سازش کو ناکام بنانے کی راہ غزہ، غرب اردن اور بیت المقدس سمیت پورے فلسطین میں پرجوش عوامی تحریک کو ایک انتفاضہ قرار دیا اور کہا کہ ہم اس فیصلے کی اندر و باہر ہر جگہ حمایت کریں گے تاکہ مسئلہ فلسطین کو ختم اور بیت المقدس کو غاصب صیہونی حکومت کا دارالحکومت تسلیم کرانے کے لئے طاغوت عصر ٹرمپ کی سازش کو ناکام بنایا جا سکے اور انشااللہ اس سازش کو ہرگز کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔

ٹیگس