علاقے میں امن و استحکام کے قیام پر ایران کی تاکید
وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ علاقے میں امن و استحکام کے قیام کے لئے ایران کی کوششیں بدستور جاری رہیں گی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے، جو ماسکو میں منعقدہ ولدائی انٹرنیشنل کانفرنس میں شرکت کے لئے روس گئے ہیں، اس ملک کے دارالحکومت ماسکو پہنچنے پر صحافیوں کے ساتھ گفتگو میں شام میں امریکہ کی موجودگی کو خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ولدائی کانفرنس ایک سنہری موقع ہے جہاں ایران، علاقائی امن و استحکام کے حوالے سے اپنے موقف کو واضح طور پر بیان کرسکتا ہے۔ایران کے وزیر خارجہ نے امریکہ کی جانب سے شام کے بعض علاقوں پر قبضہ کرنے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ، شام میں موجود بعض اقلیتوں کو اپنی فوج کے پیدل دستے کے طور پر استعمال کر رہا ہے.محمد جواد ظریف نے کہا کہ ایران اور روس کا خیال ہے کہ علاقے میں جو اسٹریٹیجک خطرہ پایا جاتا ہے وہ علاقے میں امریکہ کی موجودگی اور وہ پالیسیاں ہیں کہ جن کو وہ آگے بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔مشرق وسطی میں روس اور تمام میدانوں میں اس کے کردار کے زیرعنواں یہ کانفرنس پیر سے روس کے شہر والدائی میں منعقد ہورہی ہےایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ ولدائی انٹرنیشنل کانفرنس کے موقع پر اپنے روسی ہم منصب کے ساتھ ملاقات بھی کریں گے جس کا مقصد دوطرفہ تعلقات، شام کے امن مذاکرات، یمن کے بحران اور جوہری معاہدے سے متعلق مسائل پر تبادلہ خیال کرنا ہے.دوسری جانب ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے امریکہ کے این بی سی نیوز چینل سے خصوصی گفتگو میں کہا ہے کہ امریکہ نے ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے تاہم اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ایٹمی معاہدہ زوال سے دوچار ہو گیا ہے اس لئے کہ امریکہ کے دباؤ کے باوجود دیگر ممالک اس معاہدے پر کاربند ہیں۔انھوں نے کہا کہ ایران کو تنہا کرنے کے لئے امریکہ کی کوششیں ناکام رہی ہیں جبکہ امریکہ نے وعدہ خلافی کر کے خود کو تنہا کر لیا ہے اور صورت حال ایسی بن گئی ہے کہ مستقبل میں اب کوئی بھی ملک بین الاقوامی معاہدوں پر امریکی حکام کے دستخط پر اعتماد نہیں کرے گا۔اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے علاقے میں صیہونی حکومت کی دھمکیوں کے بارے میں کہا کہ یہ غاصب حکومت اگر اپنی دھمکیوں پر عمل کرتی ہے تو اس کا خمیازہ بھی خود ہی بھگتے گی کیونکہ اسے اپنے کئے کا جواب بھی ملے گا۔