Mar ۱۰, ۲۰۱۸ ۲۰:۰۸ Asia/Tehran
  • برطانوی سفیر کی ایران کے دفتر خارجہ میں طلبی

لندن میں ایران کے سفارت خانے پر حملے کے سلسلے میں تہران میں برطانیہ کے سفیر کو وزارت خارجہ طلب کر لیا گیا۔

لندن میں چند شرپسند اور اوباش عناصر کی جانب سے ایران کے سفارت خانے پر حملے اور اسلامی جمہوریہ ایران کے پرچم کی بے حرمتی کئے جانے پر تہران میں برطانیہ کے سفیر نکولس ہاپٹن کو وزارت خارجہ میں طلب کر کے اس سلسلے میں شدید احتجاج کیا گیا۔

یورپی امور کے وزارت خارجہ کے سیکریٹری نے حکومت برطانیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ سفارتی مراکز اور سفارتکاروں کی حفاظت کے بارے میں اپنے فرائض پر عمل اور سیکورٹی اقدامات میں اضافہ کرے۔

اس موقع پر تہران میں برطانیہ کے سفیر نے بھی لندن میں ایران کے سفارت خانے کے حوالے سے پیش آنے والے واقعے پر ایک بار پھر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے برطانوی پولیس کے ہاتھوں حملہ آور عناصر کی ہونے والی گرفتاری کی وضاحت کی اور کہا کہ ایران کے احتجاج کو فوری طور پر وہ اپنے ملک کے حکام کو منتقل کریں گے۔

اس سے قبل بین الاقوامی امور میں رہبر انقلاب اسلامی کے مشیر ڈاکٹر ولایتی نے کہا ہے کہ لندن میں ایرانی سفارت خانے پر حملے کے واقعے کی روک تھام میں برطانوی حکومت نے کوتاہی سے کام لیا ہے۔

بین الاقوامی امورمیں رہبرانقلاب اسلامی کے مشیر ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ لندن میں ایرانی سفارت خانے پر حملے کے واقعے کی روک تھام میں برطانوی حکومت نے کوتاہی سے کام لیا ہے، کہا ہے کہ برطانوی حکام اس حملے کو روک سکتے تھے اس لئے اب انہیں اس سلسلے میں جواب دہ ہونا پڑے گا۔

ڈاکٹر ولایتی  نے نامہ نگاروں سے گفتگو کے دوران کہا کہ یقینی طور پر برطانوی حکومت اپنے ملک میں سیاسی نمائندہ دفاتر اور سفارت خانوں منجملہ ایران کے سفارت خانے کو تحفظ فراہم کرنے کی ذمہ دار ہے-

ڈاکٹر ولایتی نے کہا کہ برطانوی حکومت نے چند شرپسند عناصر اور اوباشوں کے حملے کو روکنے میں کوتاہی سے کام لیا ہے- ان کا کہنا تھا کہ یہ اوباش عناصر اغیار کے زرخرید تھے-

انہوں نے کہا کہ اس امکان کو مسترد نہیں کیا جا سکتا کہ ایرانی سفارت خانے پر حملہ کرنے والوں کا برطانیہ کے بعض ایران مخالف گروہوں سے تعلق ہو۔

 

 

ٹیگس