یثرب کی شہزادی کے یوم وفات کا عالمی غم
کربلا کی شیر دل خاتون حضرت زینب کبری سلام اللہ علیہا کے یوم وفات کی مناسبت سے شام، عراق، لبنان اور ہندوستان و پاکستان نیز پورا ملک اسلامی جمہوریہ ایران سیاہ پوش اور سوگوار ہے اور مختلف شہروں اور علاقوں میں مجالس عزا اور نوحہ و ماتم کا سلسلہ جاری ہے۔
پندرہ رجب المرجب نواسی پیغمبر، دختر علی و بتول، ثانی زہرا حضرت زینب کبری سلام اللہ علیہا کا یوم وفات ہے۔ حضرت فاطمۃ الزہراء کی بیٹی حضرت زینب (س) وہ عظیم ہستی ہیں کہ چودہ سو سال گزر جانے کے باوجود آج تک آپ کا کوئی ثانی نہیں.
آپ 5 جمادی الاوّل سنہ 6 ہجری قمری کو مدینہ منورہ میں اس دنیا میں تشریف لائیں۔ آپ کا نام بھی آپ کے جد نامدار حضرت محمدؐ مصطفی (ص) نے “زینب” رکھا؛ یعنی باپ کی زینت۔ آپ کے مختلف القابات میں سے “عقیلہ” سب سے مشہور ہے۔ وراثت، نسب، حافظہ، معاشرہ اور ارادے سے مربوط تمام عوامل جو ایک انسان کی تقدیر ساز حیثیت کے حامل ہیں، بطور اتم آپ میں موجود تھے۔ یہی وجہ ہے کہ آپ حیا میں حضرت خدیجہ (س) کی مانند، عفت میں اپنی مادر گرامی حضرت فاطمہ (س) جیسی اور فصاحت و بلاغت میں اپنے والد گرامی کی شبیہ تھیں، حلم اور غیر معمولی صبر میں آپ اپنے بھائی حضرت حسنؑ سے مشابہت رکھتی تھیں اور بہادری و قوت قلبی میں آپ حضرت حسینؑ کی مانند تھیں۔
کربلا کی شیر دل خاتون کے یوم شہادت پر شام میں آپ کے حرم مطہر میں عاشقان اہلبیت اطہار علیہم السلام کا جم غفیر ہے جوآپ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے وہاں پہنچے ہیں۔
عراق کے مختلف مقدس شہروں میں بھی مقدس مقامات پر آپ چاہنے والوں کا تنتا لگا ہوا ہے اور یوم شہادت کی مناسبت سے آپ کو خراج عقیدت پیش کیا جا رہا ہے۔
ایران کے مختلف شہروں میں بھی مجالس عزا کا انعقاد کیا گیا ہے اور مختلف مقامات خاص طور سے مساجد اور امام بارگاہوں کو سیاہ پوش کیا گیا ہے اور خطبا و ذاکرین کرام، کربلا کی شیر دل خاتون حضرت زینب کبری سلام اللہ علیہا کے فضائل و مصائب بیان کر رہے ہیں۔
مشہد مقدس میں فرزند رسولۖ حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے روضہ مطہر اور قم المقدسہ میں آپ کی خواہر گرامی حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کے روضہ اقدس میں اہلبیت اطہار علیہم السلام کے عقیدت مندوں کا ہجوم ہے اور یہ عزادار، حضرت زینب سلام اللہ علیہا کی شب وفت کی مناسبت سے اشک غم بہاتے ہوئے ان مقدس بارگاہوں میں نذرانہ عقیدت پیش کر رہے ہیں۔
ہندوستان اور پاکستان کے مختلف علاقوں میں بھی مجالس عزا کا سلسلہ جاری ہے اور تابوت برآمد کیا جا رہا ہے۔
کربلا میں اپنے مظلوم بھائی اور آپ کے اصحاب و انصار کی شہادت کے بعد جب اہل حرم کو اسیر کر کے کربلا سے کوفہ اور کوفے سے شام لے جایا جانے لگا تو ثانی زہرا حضرت زینب کبری سلام اللہ علیہا قافلہ سالار بنیں اورآپ نے مختلف مقامات پر خاص طور سے دربار یزید میں اپنے بابا علی مرتضی کے لہجے میں خطبہ دیا اور نواسہ رسولۖ اپنے مظلوم بھائی حضرت امام حسین علیہ السلام اور اہل حرم پر یزید ملعون کی افواج کے مظالم بیان کئے جس سے لوگوں میں تلاطم برپا ہو گیا۔
آپؑ نے کوفہ میں اسیری کی حالت میں جو خطبے دیئے، ان سے بنو امیہ کے ہاتھوں کربلا میں سیدالشہداء کی شہادت اور دوسرے تمام جرائم کا پردہ چاک ہوا۔ آپؑ نے بنو امیہ کے فریب، دھوکے اور ان کے ظلم و ستم کی حقیقت کو فاش کیا۔ ظالم، غاصب اور فریب کار حاکموں کی طاقت کی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران میں حضرت زینب (س) کی رحلت کے موقع پر پر عزاداری کا سلسلہ جو کل رات سے شروع ہوا تھا بدستورجاری ہے۔
سحر عالمی نیٹ ورک غم و اندوہ کے اس موقع پر اپنے تمام سامعین و ناظرین اور چاہنے والوں کی خدمت میں دلی تعزیت و تسلیت پیش کرتا ہے۔