شام پر حملہ بین الاقوامی کنونشنوں کی خلاف ورزی ہے، ایران
اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا ہے کہ شام پر امریکا اور اس کے اتحادیوں کا حملہ جنگ پسندانہ اور عالمی کنونشنوں اور اصولوں کے خلاف ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے پیر کو ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ امریکا نے ثابت کردیا ہے کہ وہ اپنی توسیع پسندانہ پالیسیوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے جھوٹے طریقے سے اپنے مفادات کے حصول اور بے بنیاد بہانوں سے مختلف ملکوں پر حملہ کردیتا ہے اور ممکن ہے کہ اس کے اس طرح کے حملے آئندہ بھی جاری رہیں-
ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ آج علاقے اور دنیا میں جس طرح کی بدامنی کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے وہ گذشتہ عشروں کے دوران امریکا کی فاش اسٹریٹیجک غلطیوں کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے آج علاقے میں شدید بحران، بدامنی اور عدم استحکام پایا جاتا ہے-
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ شام پر امریکا اور اس کے اتحادیوں کا جارحانہ حملہ علاقے سے متعلق ایران کی پالیسیوں کو متاثر نہیں کر سکتا اور جس طرح گذشتہ عشروں کے دوران ثابت کیا گیا ہے اسلامی جمہوریہ ایران اپنی اصولی پالیسی پر کاربند رہے گا-
ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ اس طرح کا حملہ بین الاقوامی قوانین کے منافی اور توسیع پسندانہ ہیں البتہ یہ امریکا کا کوئی پہلا غیر قانونی اقدام نہیں ہے-
ان کا کہنا تھا کہ امریکی حکام اپنی توسیع پسندانہ پالیسیوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے تھوڑے تھوڑے وقفے سے بے بنیاد اور جھوٹے بہانوں سے آزاد اور خود مختار ملکوں پر حملہ کر دیتے ہیں-
انہوں نے امریکی وزیر خزانہ کے اس بیان پر کہ ممکن ہے کہ امریکا ایٹمی معاہدے سے باہر نکلے، ایک سوال کے جواب میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکا اور یورپی ملکوں سے اس سلسلے میں مختلف بیانات آتے رہتے ہیں-
انہوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایٹمی معاہدے سے امریکا کے نکلنے یا نہ نکلنے کے بارے میں کوئی قطعی رائے نہیں دے سکتے، کہا کہ ہمیں انتظار کرنا ہو گا کیونکہ امریکا میں ابھی تک اس سلسلے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ بھی الگ الگ موقع پر الگ الگ بیان دیتے ہیں-
ترجمان وزارت خارجہ نے عرب لیگ کے ایران مخالف بیان کے بارے میں کہا کہ عرب لیگ دنیائے عرب کے اصلی دشمن کو نشانہ بنانے کے بجائے ایران پر الزام لگاتی ہے جو علاقے میں امن و استحکام کی برقراری کی ہمیشہ کوشش کرتا ہے لیکن ایک وقت آئے گا جب عرب لیگ کو یہ معلوم ہو جائے گا کہ اس کا دوست کون ہے اور دشمن کون ہے۔