May ۰۶, ۲۰۱۸ ۱۵:۱۰ Asia/Tehran
  • امریکہ و اسرائیل کے مقابلے میں پوری قوم متحد ہے، صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی

ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ ایرانی قوم امریکی صدر ٹرمپ اور غاصب صیہونی حکومت کے مقابلے میں مکمل متحد ہے، کہا ہے کہ ایرانی عوام جنگ و کشیدگی کے حق میں نہیں ہیں مگر وہ اپنا بھرپور دفاع کرنا جانتے ہیں۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے اتوار کے روز شمال مشرقی ایران کے صوبے خراسان رضوی کے اپنے دورے کے پہلے روز سبزوار کے عوام سے خطاب میں ایٹمی معاہدے کے بارے میں امریکی صدر ٹرمپ کے موقف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی قوم کے مقابلے میں امریکہ کچھ نہیں کر سکتا اور ایٹمی معاہدے سے اگر وہ نکل بھی جاتا ہے تو وہ عنقریب تاریخی ندامت و پشیمانی کا اظہار کرے گا۔
صدر مملکت نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے ایٹمی معاہدے کو اپنے ملک کی تاریخ کا بدترین معاہدہ قرار دیا ہے، کہا کہ دنیا میں امریکہ کی نئی حکومت، منحوس غاصب صیہونی حکومت اور سعودی عرب کے چھوڑ کر تمام ممالک نے ایٹمی معاہدے کے بارے میں ایران کی منطق کو سراہا ہے۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے امریکہ، مغرب اور پوری دنیا کو مخاطب کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ اعلان کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنی دفاعی توانائی کے بارے میں کسی کے ساتھ کسی بھی قسم کے مذاکرات نہیں کرے گا اور وہ ملکی ضرورت کے تمام ہتھیار منجملہ میزائل بنائے گا اور ان کا ذخیرہ بھی کرے گا۔
انھوں نے علاقے کے مسائل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران علاقے کی سلامتی کے تحفظ کے لئے ترکی اور روس کے ساتھ شام کے بارے میں اور دیگر ملکوں کے ساتھ یمن کے سلسلے میں مذاکرات کا عمل جاری رکھے ہوئے ہے اور پوری دنیا کو اس کا پیغام یہ ہے کہ علاقے میں جہاں بھی دہشت گردی ہو گی اس کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا۔
ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے تاکید کی کہ دشمنوں کو علاقے میں کوئی اور داعشی گروہ تشکیل دینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی تاکہ وہ علاقے سے جنگ کرے اس لئے کہ ایران علاقے میں امن و استحکام کا خواہاں ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ امریکی صدر آئندہ ہفتے ایٹمی معاہدے پر جو فیصلہ بھی کریں ایرانی قوم کی زندگی پر اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا اور ایرانی قوم ہر قسم کی صورت حال کا سامنا کرنے کے لئے مکمل تیار ہے۔

ٹیگس