Dec ۲۷, ۲۰۲۵ ۲۰:۴۳ Asia/Tehran
  • جنین میں اسرائیلی فوج کا وحشیانہ حملہ، عالمی سطح پر نئی بستیوں کے خلاف ردعمل تیز

غاصب صیہونی حکومت کے فوجیوں نے مغربی کنارے خاص طور سے جنین میں وحشیانہ حملے کئے ہیں۔ادھر ویسٹ بنک میں نئی کالونیاں بنانے کے حلاف عالمی ردعمل میں اضافہ ہورہا ہے ۔

سحرنیوز/عالم اسلام:   فلسطین الیوم کی رپورٹ کے مطابق غاصب صیہونی فوجیوں نے آج صبح غرب اردن کے مختلف علاقوں خاص طور سے جنین کے جنوبی علاقے قباطیہ پر حملے کئے۔

اس رپورٹ کے مطابق صیہونی فوجیوں نے جمعہ کی رات سے اس علاقے پر حملے شروع کئے اور اس علاقے میں آمد و رفت پر پابندی عائد کی ہے۔

صیہونی فوجیوں نے ان حملوں میں رہائشی عمارتوں پر حملے کر کے فلسطینیوں کے وسائل کو بھی نقصان پہنچایا۔صیہونی فوجیوں نے اسی طرح بیسان اور العفولیہ کے علاقوں پرکارروائی کرنے والے فلسطینی کے گھروں کو گھیرے میں لے کر اس علاقے کے کئی فلسطینی نوجوانوں کو زدو کوب کیا۔

ہمیں فالو کریں: 

Follow us: FacebookXinstagram, tiktok  whatsapp channel

 

اسی طرح صیہونی فوجیوں نے مقبوضہ قدس کے مشرقی علاقے عناتا پر بھی حملے کئے اور ایک فلسطینی نوجوان کو گرفتار کر لیا۔

قدس کی غاصب صیہونی فوجیوں نے اسی طرح نابلس کے العین کیمپ اور الخلیل کے علاقے دیر سامت پر بھی حلے کئے۔

یادرہے صیہونی فوجیوں نے انیس سو سڑسٹھ کی چھ روزہ جنگ کے بعد غرب اردن پر قبضہ کیا تھا جس کے بعد سے اب تک اس علاقے میں غاصب صیہونی فوجیوں اور فلسطینیوں کے مابین جھڑپیں ہو رہی ہیں۔

 

غاصب صیہونی حکومت نےستر کے عشرے میں اس علاقے کی آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کیلئے بڑے پیمانے پر بستیوں کی تعمیر شروع کی جس کی فلسطینیوں نے بڑے پیمانے پر مخالفت کی اور احتجاج کیا اور اقوام متحدہ نے بھی کئی قرار داد پاس کرکے کی یہودی بستیوں کی تعمیر کو غیر قانونی قرار دیا۔

اکتوبر دوہزار تئیس کی جنگ کے بعد غرب اردن میں صیہونی فوجیوں اور فلسطینی مقاومت کے مابین جھڑپوں کا ایک نیا سلسلہ شروع ہوا جس میں ایک ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور ہزاروں فنلسطینی زخمی اور گرفتار ہوئے۔غرب اردن کا علاقہ نہ فقط اسرائیلی فوجیوں اور فلسطینیوں کے مابین میدان جنگ بنا ہوا ہے بلکہ یہودی بستیوں کی تعمیر، اقتصادی دباو ڈالنے اور سیکیورٹی کے مسائل کی وجہ سے فلسطینی عوام اور اسلامی مقاومت کے اعتراض اور احجتجاج کا مرکز بن گیا ہے۔

 

ٹیگس