ایران اور یورپ کا مشترکہ بیان، ایٹمی معاہدے پر مکمل عمل درآمد پر تاکید
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ، ای تھری( برطانیہ فرانس اور جرمنی ) کے وزرائے خارجہ اور یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کی سربراہ نے اپنے مشترکہ بیان میں ایٹمی معاہدے پر مکمل اور موثر طریقے سے عمل درآمد پر زور دیا ہے۔
ایٹمی معاہدے سے امریکا کے نکل جانے کے بعد یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کی سربراہ، ایران کے وزیر خارجہ اور ای تھری ملکوں کے وزرائے خارجہ نے برسلز میں مشترکہ ملاقات کی ہے-
ایران، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے وزرائے خارجہ نیز یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کی سربراہ کی مشترکہ ملاقات کے بعد ایک بیان جاری کیا گیا جس میں شرکا نے اس بات کا عہد کیا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس سے توثیق شدہ ایٹمی معاہدے پر مکمل طور پر اور موثر طریقے سے عمل درآمد کیا جائے گا-
بیان میں ایٹمی معاہدے سے امریکا کے نکلنے کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا گیا- ایران اور یورپ کے مشترکہ اجلاس کے بیان میں ایٹمی معاہدے کو ایک بڑی سفارتی کامیابی قرار دیا گیا- برسلز اجلاس کے شرکا نے ایٹمی معاہدے کے اہداف کی تکمیل کے تعلق سے حصول اطمینان کے لئے اپنے وعدوں پر زور دیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ ان اہداف کی تکمیل کے لئے اپنے مذاکرات کو گہرائی اور سنجیدگی کے ساتھ جاری رکھیں گے-
ایران، ای تھری اور یورپی یونین کے مشترکہ بیان میں ایران کے ساتھ یورپ کے اقتصادی اور تجارتی تعلقات اور تعاون کو زیادہ سے زیادہ مستحکم بنانے اور ایران کے تیل و گیس اور پیٹروکیمیکل کی فروخت اور متعلقہ مالی امور کی انجام دہی اور ایران میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری پر بھی تاکید کی گئی-
اس موقع پر یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگرینی نے کہا کہ ایٹمی معاہدہ پہلے ہی کافی حد تک پیچیدہ اور دقیق ہے اس لئے اس میں اب اصلاحات اور رد و بدل کی کوئی گنجائش نہیں ہے- برسلز اجلاس کے اختتام پر اپنی پریس کانفرنس میں فیڈریکا موگرینی نے کہا کہ ایٹمی معاہدے میں انتہائی جزئیات پر بھی بحث ہوئی ہے اس لئے اس میں اصلات کی نہ تو گنجائش ہے اور نہ ہی ضرورت ہے-
ان کا کہنا تھا کہ ایٹمی معاملے سے متعلق پابندیوں کا خاتمہ اور ایران کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کی بحالی ایٹمی معاہدے کے اہم ترین حصے شمار ہوتے ہیں-
دوسری جانب روس اور فرانس کے صدور نے اپنی ٹیلی فونی گفتگو میں ایٹمی معاہدے کے تحفظ پر زور دیا- کرملین کی ویب سائٹ پر جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے فرانسیسی صدر میکرون سے ٹیلی فون پر بات چیت کی- اس گفتگو میں دونوں ملکوں کے صدور نے ایٹمی معاہدے کے تحفظ پر تاکید کی-