Jun ۲۸, ۲۰۱۸ ۱۹:۴۰ Asia/Tehran
  • ایران میں دنیا کی سب سے بڑی ریفائنری کا افتتاح

صدر ایران ڈاکٹر حسن روحانی نے ایران اور دنیا کی سب سے بڑی پیٹروکیمیکل ریفائنری کا افتتاح کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ دشمن کی دھمیکوں اور پابندیوں کو ترقی کے مواقع میں تبدیل کر دیا جائے گا۔

دنیا کی سب سے بڑی ریفائنری ستارہ خلیج فارس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ ملک آج تاریخ کے انتہائی حساس دور سے گزر رہا ہے لہذا دشمن کی دھمکیوں کے مقابلے میں ڈٹ جانے اور اسے ترقی کے مواقع میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔
صدر مملکت نے پابندیوں اور دباؤ کو اختراعات و پیداوار میں اضافے اور دنیا کی منہ زور طاقتوں کے مقابلے میں افتخار آفرین اقدامات کے لیے بہترین موقع قرار دیا۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ ایران انتہائی محفوظ اور اسٹریٹیجک پوزیشن کا مالک ہے اور علاقے کے متعدد ملکوں کے مقابلے میں ایران کہیں بہتر ہے۔
صدر ایران نے کہا کہ خلیج فارس کے جنوبی ممالک سالانہ نو ارب ڈالر صرف امریکہ کی موجودگی کی خاطر ادا کر رہے ہیں تاکہ امریکہ خطے میں اپنے ناجائز مفادات کے حصول کی خاطر مختلف ممالک کو برباد کر سکے۔
انہوں نے امریکی صدر کے ایران مخالف اقدامات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی حکمراں ٹولہ کسی بھی چیز کا پابند نہیں ہے اور کوئی بھی معاہدہ اس کے لیے اہمیت نہیں رکھتا۔
صدر ایران نے کہا کہ کوشش کی جائے کہ دشمن کو اپنی بدخواہی کی بھاری قمیت چکانا پڑے وہ ملت ایران کے عزم ارادے کے سامنے ڈھیر ہو جائے۔
قابل ذکر ہے کہ ستارہ خلیج فارس ریفائنری کی تعمیر ایرانی ماہرین اور انجینئرز کی شاندار کارکردگی کا نمونہ ہے۔
اس ریفائنری میں مٹی کے تیل اور مائع گیس کی صفائی، ڈیزل، ایل پی جی اور جیٹ اینڈھن کی تیار کیا جا رہا ہے۔
ستارہ خیلج فارس ریفائنری کی فیز دو کی تکمیل سے ایران میں پیٹرول کی پیداوار بارہ ملین بیرل یومیہ سے بڑھ کر چوبیس ملین بیرل یومیہ تک پہنچ گئی ہے جبکہ ڈیزل کی پیداوار چار ملین بیرل یومیہ سے بڑھ کر آٹھ ملین بیرل یومیہ ہو گئی ہے۔
مذکورہ آئل ریفائنری کے تیسرے فیز کی تکمیل کے بعد یورو فائیو اسٹینڈر کے پیٹرول کی پیداوار چھتیس ملین بیرل یومیہ، لائٹ اور ہیوی ڈیزل کی پیداوار چودہ ملین بیرل، جیٹ آئل کی پیداوار تین ملین بیرل، مائع گیس کی پیداوار چار ملین بیرل، جامد گندھک کی پیداوار ایک سو تیس ٹن اور ہائیڈروجن کی پیداوار چار سو پچیس ٹن تک پہنچ جائے گی۔

ٹیگس