ایٹمی معاہدے کی پابندی مفادات کی تکمیل سے مشروط
ایران کے ایٹمی توانائی کے قومی اداے کے ترجمان نے ایک بار پھر کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے کی پابندی ایران کے مفادات کی تکمیل سے مشروط ہے۔
تہران میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ایٹمی توانائی کے قومی ادارے کے ترجمان بہروز کمالوندی کا کہنا تھا کہ اگر یورپی پیکیج میں ایران کے مفادات کی ضمانت فراہم نہ کی گئی تو ایران بھی ایٹمی پروگرام پر عائد بندشوں کی پابندی نہیں کرے گا۔انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ ایسی صورت میں ایران اپنی ضرورت کے لیے ایٹمی ایندھن کی تیاری کا سلسلہ پھر سے شروع کردے گا اور یورینیم کی افزودگی کی سطح ساڑھے تین فی صد سے بڑھا کر بیس فی صد کردی جائے گی۔بہروز کمالوندی نے یورپی پیکج کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ اس پیکیج میں مالیاتی لین دین، ٹرانسپورٹیشن اور تیل کی فروخت جیسے ایران کے مطالبات کو مدنظر رکھا گیا ہے تاہم اس پیکیج پر مزید غور خوص کی ضرورت ہے۔