اطالوی کمپنیاں ایران میں تجارتی سرگرمیاں جاری رکھنے کے لئے پُرعزم
بعض اطالوی کمپنیوں کے سربراہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ اٹلی، ایران کا کلیدی تجارتی شراکت دار ہے لہذا اطالوی کمپنیاں بین الاقوامی دباؤ کے باوجود ایران میں اپنی سرگرمیاں جاری رکھیں گی۔
اطالوی وزیراعظم نے ایران جوہری معاہدے کے تحفظ پر زور دیتے ہوئے ایران کو اٹلی کا کلیدی پارٹنر قرار دیا۔
اس کے علاوہ اٹلی نے امریکہ کی جوہری معاہدے سے علیحدگی کے بعد بھی ایران کے ساتھ متعدد اہم معاہدے کئے۔
اس حوالے سے اٹلی کی ایس بی لفٹ موٹر کے منیجنگ ڈائریکٹر نے ارنا نیوز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اقتصادی لحاظ سے ایران کی پوزیشن اہم ہے، ایران نے خوب ترقی کی ہے اور اس کے ذریعے اپنی مصنوعات اور پیداوار کو دنیا کے دوسرے ممالک تک پہنچا سکتے ہیں۔
ورنوچی مارینو کا جنہوں نے پانچویں بار ایران کا سفر کیا ہے، کہنا تھا کہ ایران عالمی معاشی لحاظ سے غیرمعمولی پوزیشن رکھتا ہے ایران کا جوہری معاہدے میں کردار بھی قابل قدر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران ایک تہذیب یافتہ قوم اور ملک ہے جس کے ساتھ یورپی یونین کے تعلقات بھی اچھے ہیں۔
اٹلی کی ہیوی مشنری کمپنی ڈونیٹونی مشین ایس آر ایل کے ریجنل ڈائریکٹر سائمن ڈین نے بھی کہا کہ اٹلی کے ایران میں اچھے تجارتی پارٹنرز ہیں جس کی مدد سے دونوں ممالک کے درمیان معاشی مواقع میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔
ایسوسی ایشن اٹالیانا مارموما چینی کمپنی کے سربراہ نے بھی کہا کہ پتھروں کے اخراج اور اس سے متعلق صنعت کے فروغ کے لئے ایران کے ساتھ ہر سطح کے تعاون پر تیار ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جو جنوری 2017 میں بطور امریکی صدر اقتدار میں آئے تھے گزشتہ 8 مئی کو غیر قانونی طور پر ایران جوہری معاہدے سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے ایران پر پرانی پابندیاں عائد کرنے کا بھی حکم جاری کیا۔
امریکی صدر نے ایران کو تنہائی کا شکار کرنے کے لئے اقتصادی دباؤ اور پابندیاں عائد کرنے کا طریقہ کار اپنایا ہوا ہے جبکہ ایران نے اپنے وعدوں پر عمل کیا اور عالمی جوہری ادارہ بھی اس بات کی بارہا تصدیق کرچکا ہے۔