Aug ۳۰, ۲۰۱۸ ۱۹:۰۶ Asia/Tehran
  • شام کے بارے میں ایران ترکی مذاکرات

ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف اور ترکی کے صدر رجب طیب اردغان نے بدھ کی شب انقرہ میں ایک دوسرے سے ملاقات اور شام کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے اہم معاملات پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

ہمارے نمائندے کے مطابق وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے انقرہ میں جسٹس اینڈ ڈیویلپمنٹ پارٹی کے مرکزی دفتر میں ترک صدر رجب طیب اردوغان سے ملاقات کی جس میں ترک وزیر خارجہ موجود چاؤش اوغلو بھی موجود تھے۔ایران کے وزیرخارجہ نے اپنے ترک ہم منصب کے ساتھ ملاقات میں بھی طے شدہ معاملات اور خاص طور سے تبریز میں عنقریب ہونے والے ایران ترکی اور روس کے سربراہی اجلاس کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ ایران اور ترکی کے وزرائے خارجہ نے شام کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔اپنے ایک ٹوئیٹ میں ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے ترک ہم منصب مولود چاؤش اوغلو اور صدر رجب طیب اردوغان کے ساتھ ملاقات کو سود مند قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ترک حکام کے ساتھ ملاقاتوں میں امریکہ کے مخاصمانہ رویئے کے مقابلے میں دوطرفہ اور علاقائی تعاون کے بارے میں بات چیت کی گئی۔ترک وزیر خارجہ مولود چاؤش اوغلو نے بھی اپنے ٹوئیٹ میں لکھا ہے کہ ایران کے وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقات میں دوطرفہ معاملات، خطے کے حالات اور خاص طور سے شام کی صورتحال کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف بدھ کی شام غیر اعلانیہ دورے پر انقرہ پہنچے تھے جہاں انہوں نے ایئر پورٹ پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے امریکی دباؤ کے مقابلے میں ترک حکومت اور خاص سے طور پر صدر رجب طیب اردوغان کی استقامت کی تعریف کی تھی۔ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے اس موقع پر کہا تھا کہ ایران اور ترکی ایک دوسرے کے پڑوسی اور اقتصادی شریک ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان اہم علاقائی اور بین الاقوامی مسائل کے بارے میں سہ جانبہ اور چند جانبہ تعاون اور صلاح و مشورے تسلسل کے ساتھ جاری ہیں۔قابل ذکر ہے کہ ایران، ترکی اور روس کا دوسرا سربراہی اجلاس سات ستمبر کو ایران کے شہرتبریز میں ہوگا جس میں شام کی صورتحال کے بارے میں تبادلہ خیال کیا جائے گا۔بحران شام کے سیاسی حل کے بارے میں تینوں ملکوں کا پہلا سربراہی اجلاس گزشتہ برس نومبر کو روس کے شہر سوچی میں ہوا تھا۔

ٹیگس