امریکہ کی پالیسی دنیا میں صلح و امنیت کے خلاف: ایران
اقوام متحدہ میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب نے کہا ہے کہ آج دنیا میں تشدد اور انتہا پسندی کے فروغ کی وجہ امریکہ کی یکطرفہ پالیسی بشمول دوسرے ممالک میں مداخلت اور فوجی جارحیت ہے۔
اقوام متحدہ میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب غلام علی خوشرو نے امن ثقافت کے فروغ کے عنوان سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے مختلف علاقوں بالخصوص مشرق وسطی کے مستقل ممالک کے خلاف فوجی جارحیت، انتہا پسندی، دہشت گردی اور اندرونی معاملات میں مداخلت میں اضافے، امریکہ کی جارحانہ اور یکطرفہ پالیسی کے منفی اثرات کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ مخصوص مقاصد اور خارجہ پالیسی کو چلانے کے مقصد سے دوسرے ممالک پر یکطرفہ معاشی پابندیوں نے دنیا اور خطے کی امن و سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
ایرانی مندوب نے مزید کہا کہ فلسطینی سرزمین پر ناجائز قبضے کو قانونی حیثیت دینے کی مکروہ سازش مشرق وسطی کا ایک اہم مسئلہ ہے جس کی وجہ سے امن کوششوں کو شدید نقصان پہنچے گا۔
غلام علی خوشرو نے سعودی مندوب کی جانب سے ایران پر دہشت گردوں کی حمایت کرنے کے دعوے پر اپنے ردعمل میں کہا کہ سعودی عرب النصرہ فرنٹ اور داعش جیسی مختلف دہشت گرد اور انتہاپسند تنظیموں کی پشت پناہی کررہا ہے، یمن میں نہتے بچے اور عورتوں پر آئے روز بمباری کر رہا ہے جس سے مشرق وسطی کی امن و سلامتی داؤ پر لگ گیا ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ادارہ یونیسکو، انسانی حقوق کونسل سے نکل جانا بالخصوص عالمی معاہدے بشمول پیرس معاہدے اور ایران جوہری معاہدے سے امریکہ کی یکطرفہ علیحدگی اس کی جارحانہ اور سامراجیت پر مبنی پالیسی کو ظاہر کرتی ہے۔