اغوا شدہ ایرانی سرحدی محافظین کی رہائی کے لئے پاکستان فوری اقدام کرے، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی
پاکستان سے متصل ایران کے سرحدی شہر میرجاوہ کے قریب تکفیری دہشت گردوں کے ہاتھوں ایران کی بارڈر سیکورٹی فورس کے کچھ جوانوں کو اغوا کر کے پاکستان منتقل کر دیئے جانے کے واقعے کے بعد سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے قدس ہیڈکوارٹر کے شعبہ تعلقات عامہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سرحدی محافظوں کی رہائی اور دہشت گردوں کا پیچھا کرنے کے لئے ضروری کارروائی انجام دی جائے گی۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے قدس ہیڈکوارٹر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سپاہ پاسداران کے جوان ایران کی سرحدی سیکورٹی فورس کے جوانوں کی رہائی اور دہشت گردوں اور شرپسندوں کا پیچھا کرنے کے لئے ضروری کارروائی کریں گے-
سپاہ پاسداران کے قدس ہیڈکوارٹر کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران کی سرحدوں پر تعینات سیکورٹی فورس کے جوان اپنی سرحدوں کی حفاظت میں پوری طرح ہوشیار اور آمادہ ہیں-
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم حکومت پاکستان سے توقع کرتے ہیں کہ وہ ان دہشت گردوں اور شرپسندوں سے، کہ جنھوں نے پاکستان کی سرحد کے اندر اڈے بنارکھے ہیں اور جنھیں علاقے کی بعض رجعت پسند اور شیطان صفت حکومتوں کی حمایت حاصل ہے، سختی سے نمٹے گی اور ایران کے سرحدی سیکورٹی اہلکاروں کی فوری رہائی کے لئے ضروری اقدامات کرے گی-
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بھی حکومت پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ ایران کے سرحدی محافظوں کی بازیابی اور دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات عمل میں لائے-
پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے بھی منگل کی شام میرجاوہ سرحد سے ایران کے سرحدی محافظین کو اغوا کئے جانے کے واقعے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران و پاکستان کی افواج اس سلسلے میں باہمی تعاون سے کارروائی کر رہی ہیں۔
ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی بری فوج کے کمانڈر بریگیڈیر جنرل محمد پاکپور نے کہا ہے کہ ہم نے پاکستان کی فوج اور پاکستانی بارڈر سیکورٹی فورس سے کئی بار رابطے کئے ہیں اور ان سے کہا ہے کہ اغوا کئے گئے سرحدی محافظین کی حفاظت اور شرپسند عناصر کو ایران کے سپرد کئے جانے کی ضمانت دیں اور اس سلسلے میں اپنی ذمہ داری کو اور بہتر طریقے سے پورا کریں-
جنرل پاکپور کا کہنا تھا کہ اغوا کئے گئے سرحدی محافظ اس وقت پاکستان میں ہیں اور انھیں رہا کرانے اور ساتھ ہی دہشت گرد و شرپسند عناصر کے خلاف پاکستانی فوج کے ساتھ مشترکہ کارروائی کے لئے آمادہ ہیں۔
اس درمیان دہشت گرد گروہ جیش العدل نے ایران کے سرحدی محافظوں کو اغوا کرنے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ یہ وہ دہشت گرد گروہ ہے جو جند الشیطان کے سرغنہ عبدالمالک ریگی کو تختہ دار پر لٹکائے جانے کے بعد اسی گروہ کے باقی بچے عناصر کے ذریعے وجود میں آیا ہے-
عبدالمالک ریگی نے اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ اس کی اور اس کے گروہ کی سعودی عرب اور اسرائیل مالی حمایت کرتے رہے ہیں-
ایران کے سرحدی محافظوں کو اغوا کئے جانے کا واقعہ خواہ کسی بھی گروہ نے انجام دیا ہو بہرحال پاکستان کے اندر سے انجام دیا گیا ہے اس لئے توقع ہے کہ پاکستان کی نئی حکومت اس طرح کے واقعات کی تکرار کی روک تھام کے لئے ٹھوس قدم اٹھانے کے ساتھ ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ اچھی ہمسائیگی کے اصولوں کی پابندی کرے گی-