Oct ۳۰, ۲۰۱۸ ۱۴:۰۷ Asia/Tehran
  • ایران میں اربعین حسینی کی عزاداری و غم

نواسہ رسولۖ اور شیعیان جہان کے تیسرے امام حضرت امام حسین علیہ السلام اور آپ کے اصحاب باوفا کے چہلم کی مناسبت سے پیر کی رات سے ہی اسلامی جمہوریہ ایران سراپا عزادار ہے اور ہر طرف نوحہ و ماتم کا سلسلہ جاری رہا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران میں  نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام کا چہلم خاص مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے- اربعین حسینی کی مناسبت سے ایران کے مختلف علاقوں میں عزاداری اور سینہ زنی کا سلسلہ  جو گزشتہ رات سے ہی شروع ہو گیا تھا اربعین کے روز مسلسل جاری رہا۔

اسلامی جمہوریہ ایران میں منگل کو اربعین حسینی کے دن صبح سے ہی تمام چھوٹے بڑے شہروں اور قصبوں میں سید الشہدا حضرت امام حسین علیہ السلام کی عزاداری کا سلسلہ شروع ہو گیا۔

مساجد، امام باگارہوں اور دوسرے مقدس مقامات پر مجالس عزا کا انعقاد عمل میں لایا گیا۔ جہاں علمائے کرام اور ذاکرین عظام سیدالشہدا حضرت امام حسین علیہ السلام اور آپ کے اصحاب باوفا کی شہادت پر روشنی ڈال رہے ہیں اور آپ کے فضائل و مصائب بیان  کر رہے ہیں۔

 ایران کے تمام شہروں میں جلوس ہائے عزا برآمد  ہوئے ہیں۔ جن میں سید الشہدا حضرت امام حسین علیہ السلام کے عزادار نوحہ خوانی اور سینہ زنی کا سلسلہ جاری رہا ہے۔

 مشہد مقدس میں نکالے جانے والے جلوس ہائے عزا حضرت امام رضا علیہ السلام کے روضہ اقدس اور قم المقدس میں نکالے جانے والے جلوس ہائے عزا حضرت فاطمہ معصومہ علیھا السلام کے روضے کی جانب بڑھتے رہے ہیں جبکہ ان جلوس ہائےعزا کا سلسلہ رات گئے تک جاری رہے گا۔

تہران کے حسینیہ امام خمینی میں اربعین حسینی کی مناسبت سے سید الشہدا حضرت امام حسین علیہ السلام سے عقیدت رکھنے والے یونیورسٹی طلبا جمع ہوئے جہاں انھوں نے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی شرکت سے منعقدہ مجلس عزا میں نوحہ و ماتم کیا اور اس طرح شہدائے کربلا کو باچشم گریا نذارنہ عقیدت پیش کیا۔

اربعین کی مناسبت سے منگل کی صبح یونیورسٹی طلبا، ماتمی انجمنوں کی شکل میں رہبر انقلاب اسلامی کی رہائشگاہ کی طرف روانہ ہوئے اور عزاداری کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے نوحہ و ماتم کیا۔

دریں اثنا تہران میں منگل کی صبح میدان امام حسین علیہ السلام سے رے شہر میں حرم حضرت عبدالعظیم تک زائرین نے پیدل مارچ شروع کیا تاکہ اربعین کے موقع پر کربلا کے عظیم الشان ملین مارچ کی طرح تہران میں یہ سترہ کلو میٹر کا راستہ پیدل طے کر کے شہدائے کربلا کو نذارنہ عقیدت پیش کر سکیں۔

اسی اثنا میں ایران کے پولیس سربراہ حسین اشتری نے کہا ہے کہ صرف ایران کی تین سرحدی گذرگاہوں مہران، چذابہ اور شلمچے سےاٹھارہ لاکھ ایرانی اور ڈیڑھ لاکھ غیر ملکی زائرین عراق میں اربعین ملین مارچ میں شرکت کے لئے عراق کی سرزمین میں داخل ہوئے جبکہ واپس لوٹنے والے زائرین کی تعداد بھی اب تک پانچ لاکھ سے زائد ہو چکی ہے۔

ادھر پاکستان میں ایران کے کونسلر جنرل سعید فرقانی نے کہا ہے کہ اربعین سے بیس روز قبل تک ایران کے راستے عراق جانے والے پینسٹھ ہزار پاکستانی زائرین کے لئے ایران کے ویزے جاری کئے جا چکے تھے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان میں ایران کے سفارت خانے اور قونصل خانوں کی جانب سے دن و رات ویزے جاری کئے گئے اور جاری کئے جانے والے ویزوں کی تعداد کے پیش نظر اس سال زائرین کی تعداد میں قابل ذکر اضافہ ہوا ہے۔

ٹیگس