امریکی تسلط پسندی کا دور ختم ہو چکا ہے، ایران
ایران کی فوج کے کمانڈر انچیف میجر جنرل سید عبدالرحیم موسوی نے کہا ہے کہ مغربی ایشیا میں امریکی تسلط پسندی کا دور ختم اور ایران کی کوششوں سے اسلام کی حاکمیت کا دور شروع ہو چکا ہے۔
ایران کی فوج کے کمانڈر انچیف میجر جنرل سید عبدالرحیم موسوی نے کہا ہے کہ مغربی ایشیا کا علاقہ جارح اور مجرم امریکہ کی ذلت آمیز شکست کی ایک بڑی نمائش میں تبدیل ہو گیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ حالیہ عشروں کے دوران ایران اور استقامتی محاذ کو علاقے میں مختلف فوجی، سیاسی، ثقافتی، فکری اور سیکورٹی کے شعبوں میں مختلف قسم کے خطرات کا سامنا رہا ہے اور عراق و شام میں داعش دہشت گرد گروہ کا فتنہ، یمن میں امریکہ اور آل سعود کے جرائم اور اسی طرح ایرانو فوبیا نیز ایرانی عوام کے خلاف عائد کی جانے والی پابندیوں نیز وسیع خطرات اور دھمکیوں کے باوجود ایران نے تیز رفتار ترقی کی اپنی راہ کو جاری رکھا ہے اور آج وہ علاقے میں ممتاز مقام پر فائز ہے۔
ایرانی فوج کے کمانڈر انچیف میجر جنرل سید عبدالرحیم موسوی نے کہا کہ تینتیس روزہ، بائیس روزہ، آٹھ روزہ اور پچاس روزہ جنگوں میں غاصب صیہونی حکومت کی شکست اور حالیہ ناکامی کے ساتھ ساتھ عراق و شام میں دہشت گرد گروہوں کا زوال اور یمن سمیت مختلف علاقوں میں جاری استقامت، مزاحمت کی بڑھتی ہوئی طاقت اور ایران کے دشمنوں کی بے بسی کی آئینہ دار ہے۔
دوسری جانب ایران کی مسلح افواج کے سپریم کمانڈر کے اعلی مشیر میجر جنرل سید یحیی رحیم صفوی نے کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے وزیر جنگ لیبرمین کا استعفی، فلسطینیوں کی حالیہ ایک اور کامیابی کی علامت ہے۔
انھوں نے اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ طاقت کا توازن فلسطینیوں کے حق میں تبدیل ہو گیا ہے اور جدوجہد کے میدان میں فلسطینیوں کو برتری حاصل ہے، کہا کہ غاصب صیہونی حکومت کے وزیر جنگ لیبرمین کا استعفی اس غاصب حکومت کی شکست کے مترادف ہے۔
ایران کی مسلح افواج کے سپریم کمانڈر کے اعلی مشیر میجر جنرل سید یحیی رحیم صفوی نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت مقبوضہ علاقوں میں آباد صیہونیوں کو تحفظ فراہم نہیں کر سکتی اور تحریک مزاحمت کے سیکڑوں کی تعداد میں میزائل اور راکٹ غاصب صیہونی حکومت کے لئے بڑا خطرہ ہیں۔
انھوں نے تاکید کے ساتھ کہا کہ اسلامی مزاحمت کا محاذ لبنان، شام، عراق اور یمن کے ساتھ ساتھ مقبوضہ فلسطین تک پھیل چکا ہے اور اس وقت فلسطینیوں کی مزاحمت ایک بڑی دفاعی قوت بن چکی ہے جس نے طاقت کا توازن بھی اپنے حق میں کر لیا ہے اور امید کی جاتی ہے کہ آئندہ پچّیس برسوں میں غاصب صیہونی حکومت کا وجود ختم ہو جائے گا۔