ایران دہشتگردی کا شکار ہونے والا بڑا ملک: حسن روحانی
ایران کے صدر نے کہا کہ دہشتگردانہ واقعات دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ایرانی عوام اور حکومت کے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدرحسن روحانی نے آج ہفتہ کے روز تہران میں 6 ملکی اسپیکرز کانفرنس کی افتتاحی نشست سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ ایران دہشتگردی کی جنگ میں قربانی دینے والا سب سے بڑا ملک ہے اور وہ اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد سے آج تک پُرعزم ہو کر لڑ رہا ہے اور اس راہ میں بڑے پیمانے پر جانی اور مالی نقصانات اٹھاچکا ہے.
ڈاکٹر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ گزشتہ 40 سالوں میں دہشتگردی کی مختلف کارروائیاں ہوئیں جن میں 17 ہزار سے زائد افراد شہید ہوئے اور دہشتگردی کی یہ کارروائیاں انہوں نے کیا جنہیں آج امریکہ اور یورپ کی سرپرستی حاصل ہے. مگر دہشتگردی کی لعنت کے خلاف فیصلہ کن معرکے میں ایرانی قوم اور حکومت کے مضبوط عزم متاثر نہیں ہوئے.
ایران کے صدر نے کہا کہ 2017 میں داعش دہشتگرد گروہ نے ایرانی پارلیمنٹ پر حملہ کیا،پھر اہواز میں دہشتگردانہ واقعہ رونما ہوا اور اس کے بعد اب دو روز قبل چابہار میں دہشتگردی کی گئی یہ سب کچھ دہشتگردی کے خلاف ایران کی قربانیاں ہیں۔
صدر مملکت نے کہا کہ جو ملک چین کے خلاف تجارتی جنگ میں ملوث ہو، پاکستان کو طعنہ دیتا ہو، افغانستان کی توہین کرتا ہو، ترکی کو متنبہ کرتا ہو، روس کو دھمکی دیتا ہو اور ایران پر پابندیاں لگاتا ہو، وہ دنیا میں باہمی تعلقات کو توڑنے والا اصل مجرم ہے.
ڈاکٹر حسن روحانی نےکہا کہ جہاں بھی امریکہ کسی معاشرے کی تباہی میں ملوث ہو تو ہم اس کو نقصانات کے ازالے سے بھاگنے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے.