میزائل پروگرام جاری رہے گا، جشن انقلاب میں صدر ایران کا واضح اعلان
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ ملک کا میزائل پروگرام پوری قوت کے ساتھ جاری رہے گا اور ہمیں اس کام کے لیے کسی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہے۔ صدر نے کہا کہ ایران کے وقار اور سربلندی میں روز بروز اضافہ ہوگا اور ہم تمام مشکلات اور رکاوٹیں عبور کرلیں گے۔
تہران کے آزادی اسکوائر پرانقلاب اسلامی کی چالیسویں سالگرہ کے موقع پر عوام کے عظیم الشان اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے صدر حسن روحانی نے کہا کہ ایران کے عوام نے چالیس سال قبل استبدادی اور سامراجی طاقتوں کی وابستگی ختم کرنے کے بعد ملک میں اسلامی جمہوری نظام قام کیا اور آج وہ جرائم پیشہ امریکہ، عالمی صیہونیزم اور خطے کے رجعت پسند ملکوں کے تمامتر دباؤ اور پابندیوں کے باوجود اس انقلاب کی کامیابی کا جشن منا رہے ہیں۔
صدر ایران کا کہنا تھا کہ " آج ایران کے عوام اس عظیم شہر اور ملک کے دیگر شہروں کی سڑکوں پر نکلے ہیں، ایرانیوں کا یہ طوفان واضح کر رہا ہے کہ دشمن کی تمام سازشین ناکام ہوگئیں ہیں۔ دشمن اپنے مقاصد حاصل نہیں کرپائے گا، اور چالیس سال پہلے ہم نے جس راستے کا انتخاب کیا تھا اس پر پوری سختی کے ساتھ گامزن رہیں گے۔"
صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے اپنے خطاب میں پچھلے چالیس برس کے دوران ہونے والی ترقی و پیشرفت کا ذکر کیا اور دفاعی میدان میں ایران کی خود کفالت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ میزائل اور دیگر دفاعی وسائل بنانے کے لیے ہمیں کسی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں۔
ایران کے صدر نے بڑے واضح اور دو ٹوک الفاظ میں کہا " ساری دنیا سن لے، آج کا ایران آٹھ سالہ جنگ اور دفاع مقدس کے دور سے کہیں زیادہ طاقتور ہے اور ہماری مسلح افواج مختلف اقسام کے ہتھیار اور آلات خود تیار کر رہی ہیں ۔ ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ پچھلے چالیس سال اور خاص طور سے حالیہ پانچ برس کے دوران ہماری دفاعی پیشرفت نے پوری دنیا کو مبہوت کردیا ہے۔"
انھوں نے کہا کہ ہماری فوجی اور دفاعی صنعتیں، ہمارے میزائیل، جنگی جہاز، ہیلی کاپٹر، جنگی کشتیاں اور آبدوزیں اور بکتر بند گاڑیاں نیز و تمام چیزیں جنکی ہماری مسلح افواج کا ضرورت ہے، یہ سب کچھ دنیا کے لئے حیران کن ہے۔
صدر ایران نے اپنے خطاب کے آخر میں یہ بات زور دے کر کہی کہ ایران کے وقار اور سربلندی میں روز بروز اضافہ ہوگا اور ہم تمام مشکلات اور رکاوٹیں عبور کرلیں گے۔
صدر نے کہا کہ ہماری امنگیں آج بھی وہی ہیں جو آچ سے چالیس برس پہلے تھیں اور ہم آج بھی اس پر قائم ہیں کہ بلا شبہ اس راستے میں کامیابی ہمارے قدم چومے گی۔