دہشت گردی خطے کا سب سے بڑا مسلہ ہے، صدر مملکت ڈاکٹر روحانی
صدر ایران نے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لئے تمام ملکوں کے درمیان تعاون کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
روس کے شہر سوچی میں اپنے ترک ہم منصب رجب طیب اردوغان سے بات چیت میں صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے تمام ملکوں کے درمیان تعاون کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی مشرق وسطی کے علاقے کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ افسوس اس بات کا ہے کہ دہشت گردی نے اس علاقے میں برسوں سے ڈیرے ڈال رکھے ہیں اور بیرونی قوتیں، خاص طور سے امریکہ دہشت گردوں کی حمایت کر رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایران، روس اور ترکی، سوچی اجلاس کے ذریعے خطے میں استحکام پیدا کرنے اور شام میں دہشت گردی کے خاتمے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ بعض ممالک، جو خود دہشت گردی کے حامی وارسا میں جمع ہو کر خطے کی سلامتی اور استحکام کے خلاف سازشیں تیار کرنے میں مصروف ہیں۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے ایران اور ترکی کے تعلقات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ دونوں ملکوں کے درمیان طے پانے والے معاہدوں اور سمجھوتوں پر تیزی کے ساتھ عملدرآمد کیا جائے گا۔
ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے اس موقع پر بدھ کی رات ایران کے صوبے سیستان و بلوچستان میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ترکی اور ایران کے درمیان تعاون کا سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔