ایرانی عوام زیادہ طاقتور اور دشمن زیادہ کمزور ہوئے ہیں، رہبر انقلاب اسلامی
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا ہے کہ ایرانی عوام چالیس سال پہلے کے مقابلے میں زیادہ طاقتور اور ان کے دشمن پہلے کے مقابلے میں کہیں زیادہ کمزور ہوئے ہیں۔
رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے پورے ملک سے آئے ہوئے شعرائے کرام، ذاکرین اور مداحان اہلبیت عصمت وطہارت کی ایک بڑی تعداد کو خطاب کرتے ہوئے شہزادی کونین حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا کے یوم ولادت باسعادت کی مبارکباد پیش کی-
اس موقع پر آپ نے فرمایا کہ گذشتہ چالیس برسوں کے دوران دشمنوں نے اسلامی انقلاب کے مقابلے میں اپنی تمام تر قوتوں اور وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے صف آرائی کی اور اسلامی انقلاب کو نقصان پہنچانے کی کوشش بھی کی لیکن ایران کے عوام نے اللہ پر بھروسہ اور توکل اور اپنے فرائض کی ادائیگی کے ذریعے ان سازشوں کو ناکام بنا دیا-
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ آج ایران کے عوام ہر دور سے زیادہ طاقتور ہو چکے ہیں جبکہ دشمن کا محاذ ہر دور سے زیادہ کمزور ہو گیا ہے-
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ آج حق و باطل کے درمیان صف آرائی پیغمبر اسلام صل اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آئمہ اطہار علیہم السلام کے زمانے جیسی ہی صف آرائی ہے اور جس طرح سے اس دور میں باطل محاذ، فوج، فوجی ساز وسامان اور تشہیراتی وسائل کی کثرت کے باوجود مٹ گیا وہی انجام آج بھی اسلامی انقلاب کے مقابلے میں باطل محاذ کا ہونے والا ہے۔
آپ نے فرمایا کہ دشمن سے خوف زدہ نہیں ہونا چاہئے اور نہ ہی اندازوں میں غلطی کرنی چاہئے- رہبر انقلاب اسلامی نے مداحان و شاعران اہلبیت عصمت و طہارت کو اسلام اور انقلاب کے اہداف کو آگے بڑھانے کے لئے ایک عظیم سرمایہ اور ذخیرہ بتایا اور فرمایا کہ اس سرمائے سے حسینی و فاطمی مشن و اہداف کی تشریح اور اسلامی انقلاب کے منشور اور تعلیمات کو عام کرنے کے لئے استفادہ کرنا چاہئے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اہل بیت اطہار علیہم السلام کی شان میں قصیدے اور اشعار کہنے والے شعرا کے اشعار کے مضامین اور تخییل کے اہم اثرات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ مضامین گہرے مفاہیم و واضح فکر و نظرئے اور فنی اسلوب سے استفادے کے ساتھ قرآنی اور اسلامی ہونے چاہئیں۔
آپ نے فرمایا کہ ان خصوصیات کے حامل اشعارایرانی عوام کی عظیم تحریک اور حتی امت اسلامیہ کی تحریکوں پر بہت زیادہ اثرات مرتب کریں گے- رہبرانقلاب اسلامی نے کنبے اور گھرانے کی اہمیت اور اس کے مقام و مرتبے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ کنبے کا نظام سنت الہی ہے لیکن بین الاقوامی سرمایہ دارانہ نظام اورعالمی صیہونیزم جیسے انسانیت کے دشمن پوری دنیا میں گھرانے اور کنبے کی بنیادوں کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں اس لئے معاشرے میں کنبے کے نظام کی بنیادوں اور ستونوں کے تحفظ اور ان کی تقویت کے لئے ہر ممکن قدم اٹھائے جانے کی ضرورت ہے-