Mar ۲۲, ۲۰۱۹ ۱۹:۰۷ Asia/Tehran
  • ٹرمپ مشرق وسطی کو نئے بحران کی طرف دھکیل رہے ہیں، بہرام قاسمی

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کے ذاتی فیصلے پوری دنیا کے لئے خطرناک ہیں اور وہ خاص طور سے مشرق وسطی جیسے حساس علاقے کو نئے بحرانوں سے دوچار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ مشرق وسطی کے علاقے کو نئے بحران کی آگ میں جھونکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

امریکی صدر ٹرمپ نے جمعرات کے روز اپنے ٹوئٹر پیج پر لکھا ہے کہ باون سال کے بعد اب وہ وقت آگیا ہے کہ واشنگٹن جولان کی پہاڑیوں پر اسرائیل کی حاکمیت تسلیم کر لے۔

ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے جمعے کے روز ایک بیان میں امریکی صدر ٹرمپ کے اس فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی حکومت ایک غاصب حکومت ہے جس نے عرب و اسلامی علاقوں پر غاصبانہ قبضہ کر رکھا ہے اور ان علاقوں سے غاصب صیہونی حکومت کا قبضہ فوری طور پر ختم کرائے جانے کی ضرورت ہے۔

بہرام قاسمی نے کہا کہ اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی بنیاد پر جولان کا علاقہ، شام کا ایک مقبوضہ علاقہ شمار ہوتا ہے اور اس علاقے سے غاصب صیہونی حکومت کے انخلا کے علاوہ اور کوئی حل سوچا بھی نہیں جا سکتا۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے تاکید کے ساتھ کہا کہ جولان کے بارے میں امریکی صدر ٹرمپ کے مداخلت پسندانہ فیصلے سے نہ صرف یہ کہ اس حقیقت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا کہ جولان شام کا ایک اٹوٹ حصہ ہے بلکہ یہ فیصلہ اس بات کو بخوبی ثابت بھی کرتا ہے کہ امریکہ اور غاصب صیہونی حکومت کی جارحانہ خصلت اور توسیع پسندی کے مقابلے میں استقامت و مزاحمت کی راہ، بالکل درست قدم ہے اور امریکی اور صیہونی سازشیں شکست سے دوچار ہو چکی ہیں۔

ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے امریکہ و اسرائیل کی انانیت و یکہ تازی پر سخت خبردار کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران مشرق وسطی کی صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور شام نیز دیگر ملکوں کے ساتھ تعاون اور صلاح و مشورے میں ضرورت کے مطابق پالیسیاں اختیار کی جائیں گی۔

ٹیگس