Apr ۱۷, ۲۰۱۹ ۱۴:۴۹ Asia/Tehran
  •  امریکی رویے اور پالیسیوں میں تبدیلی کا مطالبہ عالمی امنگ میں تبدیل ہو چکا ہے

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکی وزیر خارجہ کے ایران مخالف بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی رویے اور پالیسیوں میں تبدیلی کا مطالبہ عالمی امنگ میں تبدیل ہو گیا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ٹیکساس کی ایک یونیورسٹی میں طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے ایران پر دہشت گردی کی حمایت اور تخریبی اقدامات کے الزامات کا اعادہ کیا ہے۔

پومپیو نے اپنی ہرزہ سرائی کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے کہا کہ امریکہ تہران کی ماہیت میں تبدیلی تک ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی جاری رکھے گا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے امریکی وزیر خارجہ کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ امریکی حکام اپنی سوچ اور عزائم کو برملا کرتے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکی حکام پہلے ایران کے رویے میں تبدیلی، پھر حکومت کی تبدیلی اور اب ماہیت کی تبدیلی کی بات کر رہے ہیں جس سے ان کے گھناونے عزائم کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
سید عباس موسوی نے کہا کہ امریکہ دنیا میں اقتصادی دہشت گردی اور مغربی ایشیا میں عام شہریوں کے قتل عام کے لیے اربوں ڈالر کے ہتھیار برآمد کر رہا ہے، جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے والوں اور صحافیوں کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لائے جانے میں رکاوٹ بنا ہوا ہے، عالمی نظم و نسق اور امن و استحکام کے لیے خطرات پیدا کرنے کے علاوہ ماحولیات، انسانی حقوق نیز عالمی برادری کی مسلمہ اقدار اور بین الاقوامی قوانین کو مسلسل پامال کر رہا ہے، لہذا یہ امریکہ ہے کہ جس کی ماہیت میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔
قابل ذکر ہے کہ امریکہ نے جامع ایٹمی معاہدے سے نکلنے کے بعد ایران کے خلاف ہمہ گیر دباؤ کی پالیسی پر عمل شروع کر دیا ہے۔
ٹرمپ نے آٹھ مئی دو ہزار اٹھارہ کو ایٹمی معاہدے سے امریکا کے یکطرفہ طور پر نکلنے کا اعلان اور تہران کے خلاف سبھی امریکی پابندیوں کو دوبارہ بحال کر دیا تھا۔
دوسری جانب ایران کی پولیس فورس کے سربراہ بریگیڈیئرجنرل حسین اشتری نے کہا ہے کہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی سے امریکہ کی دشمنی اس بات کی نشانی ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران سامراج کے خلاف جدوجہد کے راستے پر گامزن ہے۔
نوجوان پولیس اہلکاروں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے بریگیڈیئر جنرل اشتری نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور سپاہ پاسداران کے خلاف امریکی حکام کے بیانات غیر منصفانہ اور غیر دانشمندانہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکی حکام کی دھمکیوں سے ایران کے عوام اور مسلح افواج اپنے موقف سے ذرہ برابر بھی پیچھے نہیں ہٹیں گی۔
یہاں اس بات کا ذکر ضروری ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ پیر کو عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کے منشور کو پامال کرتے ہوئے ایرانی فوج کے ایک اہم ترین حصے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کا نام اس فہرست میں شامل کر دیا کہ جسے واشنگٹن دہشت گرد گروہوں کی فہرست کہتا ہے۔
اس اقدام کے جواب میں ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل نے بھی امریکہ کو دہشت گردی کی حامی ریاست اور امریکی فوج کی سینٹرل کمان کو دہشت گرد قرار دے دیا۔

ٹیگس