Jun ۰۲, ۲۰۱۹ ۱۰:۰۲ Asia/Tehran

اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی (رح) کے سیاسی مکتب نے ایرانی قوم کو سامراج کے مقابلے میں ڈٹ جانے اور مظلوموں کی حمایت کرنے کا درس دیا ہے۔

ایرانی تاریخ چودہ خرداد یعنی 4 جون دنیا کے ایک عظیم رہنما اور لیڈر سے جدائی کا دن ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی رح کے سیاسی مکتب نے ایرانی قوم کو ظلم و استبداد کے مقابلے میں استقامت اور مظلوموں کی حمایت کرنے کا سبق سکھایا ہے اور اس استقامت و پامردی نے ایرانی قوم کو قومی عزت و وقار کی چوٹی پر پہنچایا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی رح نے اپنی مضبوط ایمانی قوت اور روح کی پاکیزگی سے اسلامی انقلاب کو کامیابی سے ہمکنار کیا اور اسے مضبوط و مستحکم بنایا۔

بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی رحمت اللہ علیہ کا ایک اہم کارنامہ انقلابی نظریات کی ترویج ہے۔ آپ نے مظلوموں کو ظلم سے نجات دلانے کے لئے ان کے اندر تسلط کے نظام کے مقابل ڈٹ جانے کی جرات پیدا کی۔

امام خمینی رح نے دھمکیوں سے نہ ڈرنے اور سامراجی طاقتوں کے مقابلے میں بیداری پیدا کرنے جیسے دو اہم اصولوں کی بنیاد پر ایران میں ایک عظیم انقلاب برپا کیا۔ آپ نے حریت پسند اقوام کو بھی انہی دو اصولوں کا درس دیا جس کی وجہ سے یہ اقوام بھی اپنی آزادی اور خود مختاری کے لئے اٹھ کھڑی ہوئیں۔

حضرت امام خمینی رح نے اپنے اس عظیم اقدام کے ذریعے دنیا کی اقوام کو بے شمار حقائق سے آگاہ کیا اور اپنی انقلابی تحریک کے دوران ثابت کردیا کہ خود اعتمادی اور انقلابی جذبے کی بدولت عظیم مقاصد حاصل کئے جاسکتے ہیں اور کامیابی کی چوٹیاں سر کی جاسکتی ہیں۔ یہی وجہ ہےکہ بہت سے لوگ حضرت امام خمینی رح کی اس صفت کی بنا پر آپ کے گرویدہ ہوگئے کہ آپ نے تسلط کے نظام کا ہمیشہ ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ حقیقت یہ ہے کہ بڑی طاقتوں کی جانب سے انقلاب اورحضرت امام خمینی رح کے ساتھ دشمنی کی سب سے بڑی وجہ بھی یہی ہے۔

واضح رہے کہ چودہ خرداد 4 جون2019 کو اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی رح کی 30 ویں برسی ہے۔

ہر سال اسی مناسبت سے ایران اور دنیا کے مختلف علاقوں کے لاکھوں لوگ اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی رح کے حرم مطہر میں حاضر ہو کر آپ کی شخصیت کو خراج عقیدپ پیش کرتے ہیں۔ اس موقع پر برسی کے پروگرام بھی منعقد ہوتے ہیں۔

ٹیگس