ویانا اجلاس امریکہ کے مورد نظر نتیجے کے بغیر ختم
ویانا میں قائم بین الاقوامی اداروں میں تعینات ایران کے مستقل مندوب نے کہا ہے کہ عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کا ہنگامی اجلاس امریکہ کے مورد نظر نتیجے کے بغیر ختم ہو گیا۔
ویانا میں قائم بین الاقوامی اداروں میں تعینات ایران کے مستقل مندوب کاظم غریب آبادی نے آج صبح ارنا سے گفتگو کرتے ہوئےعالمی جوہری توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کے ہنگامی اجلاس کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس میں امریکہ اور اس کے 3 اتحادیوں اسرائیل، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے علاوہ دیگر تمام ممالک نےجوہری معاہدے اور اس کے تحفظ اور اسی طرح ھمہ جانبہ دلچسپی کے امور کی حمایت کی۔
کاظم غریب آبادی نے کہا کہ عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کے ہنگامی اجلاس کے تمام مندوبین نے جوہری معاہدے سے امریکہ کے یکطرفہ طور پر انخلاء کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عالمی جوہری توانائی ایجنسی جوہری معاہدے پر عمل در آمد سے متعلق بحث کیلئے مناسب فورم نہیں ہےاس لئے کہ اس قسم کے موضوعات عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے زمرے میں نہیں آتے اس کیلئے جوہری معاہدے کے مشترکہ کمیشن میں غور و خوض ہونا چاہئیے۔
اس سے قبل کاظم غریب آبادی نے بدھ کے روز ویانا میں قائم بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے ہیڈ کوارٹر میں ایران سے متعلق ہونے والے اجلاس میں عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنر کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکی خارجہ پالیسی، دہری اور تضادات سے بھر پور ہے۔
یاد رہے کہ امریکہ نے ایرانی اقدامات کا جائزہ لینے کیلئے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے گورنرز بورڈ سے ہنگامی اجلاس کا مطالبہ کیا تھا۔
اسلامی جمہوریہ کے صدر ڈاکٹرحسن روحانی نے بدھ کے روز امریکی درخواست کے رد عمل میں کہاتھا کہ واشنگٹن کا یہ اقدام، ایک مضحکہ خیز کہانی ہے کیونکہ انہوں نے اس عالمی معاہدے کی خلاف ورزی کی اور اس کے اس اقدام کے لئے کوئی ہنگامی نشست منعقد نہیں کی گئی تھی۔
صدر روحانی نےایرانی جوہری وعدوں کے کچھ حصے پر عمل درآمد کو روکنے پر یورپی خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یورپ کو ایرانی فیصلوں پر تشویش کے بجائے امریکہ کے اقدامات پر فکرمند ہونا چاہئیے کیونکہ اس نے جوہری معاہدے اور تمام عالمی وعدوں کی خلاف ورزی کی ہے۔