ایران جوہری معاہدے پر فرانس اور ایران کے صدور کی گفتگو
اسلامی جمہوریہ ایران اور فرانس کے سربراہوں نے ہونے والی ٹیلیفونی گفتگو میں اہم علاقائی اور عالمی مسائل پر بات چیت کرتے ہوئے جوہری معاہدے کے تحفظ کے لئے ہونے والی کوششوں کا سلسلہ جاری رکھنے پر زور دیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے کل شام اپنے فرانسیسی ہم منصب یمانوئل مکرون کیے ساتھ ہونے والی ٹیلیفونی گفتگو میں جوہری معاہدے کے تحفظ کے لئے فرانس کی کوششوں کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس بین الاقوامی معاہدے کے تحفظ کے لئے تمام راستوں کو کھولنے پر اسلامی جمہوریہ ایران کا عزم مضبوط ہے۔
صدر مملکت نے فرانسیسی صدر کے خصوصی مشیر کے حالیہ دورہ ایران کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور جوہری معاہدے کے دیگر یورپی اراکین کو اس بین الاقوامی معاہدے کے تحفظ کے لئے مناسب اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے امریکہ کی جانب سے ایران کے خلاف لگائی گئی پابندیوں میں اضافہ ہونے کو جوہری معاہدے کی بقاء کے لئے غیر تعمیری قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ میں ایسے افراد ہیں جو نہیں چاہتے کہ جوہری معاہدے کے تحفظ کیلئے ہونے والی کوششیں نتیجہ خیز ثابت ہوں اور اس کی مثال امریکی کانگریس کی جانب سے 5۔1 ارب ڈالر پر مشتمل ایرانی اثاثوں کی لوٹ مار ہے۔
حسن روحانی نے انسٹیکس میکنزم کے ذریعے تجارتی لین اور ایرانی تیل کی برآمدات کا سلسلہ جاری رکھنے کی کوشش کو جوہری معاہدے کے تحفظ میں انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اور دیگر فریقین کیجانب سے مواقع کو ہاتھ سے کھو دینے کی صورت میں ایران، جوہری معاہدے کے دیگر شقوں سے دستبرداری کے تیسرے مرحلے کے نفاذ کے لئے مجبور ہوجائے گا۔
انہوں نے امریکہ کیجانب سے ایران کے خلاف عائد پابندیوں کو اٹھانے کو جوہری معاہدے کے تحفظ اور پہلے کی صورتحال میں واپسی کا ایک اور راستہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایرانی سرگرمیوں کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے چند ماہہ مختصر منصوبہ یا پروگرام قابل قبول نہیں ہے۔
اس موقع پر فرانسیسی صدر نے خطے میں حالیہ کشیدگی کو ختم کرنے اور جوہری معاہدے کے تحفظ کے لئے دونوں فریقین کی کوششوں کا سلسلہ جاری رکھنے پر زور دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بڑی افسوس کی بات ہے کہ بعض انتہا پسند عناصر، قیام امن کے حوالے سے دوسرے ممالک کی کوششوں کی راہ میں رکاوٹیں ڈال دیتے ہیں اور امریکہ کی جانب سے ایران کے خلاف مزید پابندیاں لگانے کا فیصلہ بھی اسی سلسلے میں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یورپ نے انسٹیکس میکنزم کے نفاذ کے ذریعے جوہری معاہدے کے تحفظ کے لئے اپنی کوششیں مزید تیز کر دی ہیں۔
مکرون نے تین پورپی ممالک کے حالیہ بیان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران مخالف امریکی پابندیوں نے ایران اور بہت سارے ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات میں رکاوٹیں حائل کی ہیں۔
فرانس کے صدر نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ان کا ملک ایران جوہری معاہدے کے تحفظ کے لئے کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کرے گا اور اس حوالے سے سارے فریقین کے درمیان تعاون ناگزیر ہے۔