امریکی پابندیوں سے دنیا میں ایران کی سپاہ اور وزیر خارجہ کی محبوبیت و مقبولیت میں مزید اضافہ ہوا، صدر مملکت
ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی اور وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کے خلاف پابندیوں سے علاقائی و عالمی سطح پر ان کی عزت و وقار اور محبوبیت و مقبولیت میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے تہران میں ایران کی وزارت خارجہ میں وزیر خارجہ، نائب وزرئے خارجہ اور اس وزارت خانے کے دیگر اعلی عہدیداروں سے ملاقات کی۔
اپنے گفتگو میں صدر مملکت نے کہا کہ ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کا بالکل الٹا نتیجہ برآمد ہوا ہے اور امریکی پابندیاں ایرانی قوم کا عزم و ارادہ مزید پختہ اور مستحکم ہونے کا باعث بنی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ اپنے اسی عزم اور ہمت و حوصلے کی بدولت ایرانی قوم تمام مسائل و مشکلات پر غلبہ پانے میں مکمل طور پر کامیاب ہو گی۔
ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی اور وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کے خلاف پابندیوں سے علاقائی و عالمی سطح پر ان کی عزت و وقار اور محبوبیت و مقبولیت میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
انھوں نے کہا کہ وائٹ ہاؤس میں ایسے حکمراں برسر اقتدار آئے ہیں کہ جن کی بدولت امریکہ کو عالمی سطح پر ایسی فضیحت اور رسوائی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کہ جس کی اس ملک کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔
صدر مملکت نے کہا کہ ایٹمی معاہدے سے علیحدگی اختیار کر کے اور یورپ پر دباؤ ڈال کر امریکہ، نہ صرف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل، وارسا اجلاس اور مسئلہ فلسطین و جولان بلکہ عالمی سطح پر بھی تنہا ہو کر رہ گیا۔
ایران کے صدر نے اسی طرح تہران کی جانب سے ایٹمی معادے کے دائرے میں اپنے رضاکارانہ وعدوں سے اختیار کی جانے والی پسپائی کا ذکر کیا اور کہا کہ جس طرح سے ایران کی جانب سے ایٹمی معاہدے کے دائرے میں اور قانون کے مطابق اقدامات عمل میں لائے گئے ہیں اس پر کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہئے اس لئے کہ ایران کی جانب سے ایٹمی معاہدے یا قانون کی ہرگز کوئی خلاف ورزی نہیں کی گئی ہے۔
انھوں نے آبنائے ہرمز میں برطانوی آئل ٹینکر کو روکے جانے کی طرف بھی اشارہ کیا اور کہا کہ برطانوی بحری جہاز خلیج فارس میں قوانین پر عمل درآمد نہ کرتے ہوئے ایرانی انتباہات کو بھی مد نظر نہیں رکھ رہے تھے اور اسلامی جمہوریہ ایران قوانین پر عمل درآمد کے تعلق سے کسی کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتے گا۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ ایران عالمی سطح پر مفاہمت اور امن و آشتی کا خواہاں ہے تاہم انھوں نے ایران کے دشمنوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ دشمن اگر علاقے میں امن و سلامتی چاہتے ہیں تو ایران کی سلامتی کو متاثر کرنے کی ہرگز کوئی کوشش نہ کریں اس لئے کہ آبنا کے مقابلے میں آبنا، امن کے مقابلے میں امن، صلح کے مقابلے میں صلح، تیل کے مقابلے میں تیل ہے۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی قدس بریگیڈ کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل قاسم سلیمانی نے بھی منگل کو وزارت خارجہ میں ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں ان کی خدمات کی قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی وزیر خارجہ پر پابندیاں لگانے کے لیے امریکی فیصلہ ایک بیوقوفی، امریکی جنون اور وائٹ ہاؤس کی حتمی شکست کی علامت ہے۔
جنرل قاسم سلیمانی نے تہران میں ایران کی وزارت خارجہ میں وزیر خارجہ، نائب وزرئے خارجہ اور اس وزارت خانے کے دیگر اعلی عہدیداروں سے ملاقات کی۔
انہوں نے ایران کے وزیر خارجہ کی سفارتکاری کو سراہتے ہوئے مزید کہا کہ امریکہ کے اس اقدام نے ثابت کردیا کہ امریکی رائے عامہ پر ایرانی وزیر خارجہ کا اثر و رسوخ کتنا زیادہ بڑھ چکا ہے۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی قدس بریگیڈ کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل قاسم سلیمانی نے ایران کے قومی مفادات کے دفاع اور بیان میں صداقت کو ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کی خصوصیات قرار دیا اور کہا کہ عالم اسلام اور پوری دنیا کے عزیز القدر دانشمند، رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی جانب سے منسوب ہونے کی بنا پر ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کو اس بات کی مبارک باد پیش کرتے ہیں کہ وہ امریکی دشمنی اور غیظ و غضب کا نشانہ بنے ہیں۔