ایٹمی سمجھوتے کے سلسلے میں ایران کے نئے اقدام پر امریکا کا ردعمل
امریکہ کے وزیر خارجہ نے ایٹمی سمجھوتے کے سلسلے میں ایران کے نئے اقدام پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے دنیا سے تہران کے خلاف مزید سختی سے پیش آنے کا مطالبہ کیا ہے
امریکی وزیر خارجہ نے ایٹمی سمجھوتے سے واشنگٹن کے یکطرفہ طور پر باہر نکل جانے کی طرف کوئی اشارہ کئے بغیر ایران کی جانب سے ایٹمی سمجھوتے پر عمل درآمد کی سطح کم کرنے کو ایٹمی باج گیری قرار دیا اور ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ تہران کے خلاف دباؤ بڑھانے کے لئے بنیادی اقدامات کریں۔
مائک پمپئو نے اپنے گستاخانہ بیانات کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ تمام ممالک ایران کی مخالفت کریں اور دباؤ ڈالنے کے لئے نئے اقدامات کریں کیونکہ ایران کے مسلسل ایٹمی اقدامات کے لئے اس طرح کا قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔ امریکی وزیرخارجہ نے ایک بار پھر اس بے بنیاد دعوے کو دہرایا کہ ایران ، تیزی سے ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش میں ہے۔
درایں اثنا ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی نے ایک بیان میں ایٹمی سمجھوتے پر عمل درآمد کی سطح کم کرنے کے ایران کے اقدام کی تصدیق کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ یہ اقدام ایجنسی کی نگرانی اور ایران میں اس کے انسپیکٹروں کی موجودگی میں انجام پایا ہے۔