جوہری معاہدہ یکطرفہ نہیں : علی اکبر صالحی
ایرانی ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ نے جوہری معاہدے سے امریکہ کے یکطرفہ انخلا اور یورپی ممالک کی جانب سے اپنے وعدوں پر عمل در آمد نہ کرنے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایران اس بات کو قبول نہیں کرتا کہ جوہری معاہدہ ون وے ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ علی اکبر صالحی نے ہمارے نمائندے کے ساتھ گفتگو میں جوہری معاہدے میں یورپی ممالک کی وعدہ خلافی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جوہری معاہدے کی رو سے ایران پر عائد پابندیاں ختم ہونی تھیں لیکن انہوں نے پابیندیاں نہیں ہٹائیں اس لئے اب ایران کیلئے کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔
علی اکبر صالحی نے کہا کہ ایران جوہری معاہدے کے دائرے میں رہتے ہوئے اس معاہدے کی شق نمبر 26 اور 36 سے متعلق اپنے وعدوں میں کمی کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ جوہری معاہدے کی شق نمبر 26 کے مطابق، اگر ہمارے فریقین اپنے وعدوں پر قائم نہ رہیں تو توازن بر قرار رکھنے کے لئے ہم اپنے وعدوں میں کمی لا سکتے ہیں. صالحی نے کہا کہ مختصر وقت میں افزودگی کی صلاحیت میں 3500 SWU اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جو ہماری کامیابیوں کی علامت ہے.انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ہمارے فریقین اپنے وعدوں پر عمل کریں گے جس کی صورت میں ہمارے اقدامات قابل واپسی ہوں گے، اسلامی جمہوریہ ایران کےصدر روحانی کے مطابق، اگر وہ اپنے وعدوں پر قائم رہیں تو ہم اپنے وعدوں پر واپس آئیں گے.