عراقی وزیر خارجہ نےکی ایرانی قونصل خانے پر حملے کی مذمت
عراقی وزیر خارجہ نے اپنے ایرانی ہم منصب سے ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران نجف اشرف میں قونصل جنرل پر حملے کی مذمت و معذرت کی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف سے عراق کے وزیر خارجہ محمد علی حکیم نے ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران نجف اشرف میں ایران کے قونصل خانے پر حملے اور آگ لگانے کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عراق میں قائم مختلف ممالک سمیت اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارتی مقامات کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے۔
واضح رہے کہ عراقی ذرائع ابلاغ نے بدھ کی شب نجف اشرف میں ایرانی قونصلیٹ پر بلوائیوں کے حملے کی خـبریں نشر کی تھیں جن میں کہا گیا تھا کہ ملک کی اقتصادی صورتحال کے خلاف احتجاج کی آڑ میں شرپسندوں نے ایرانی قونصلیٹ جنرل آفس کو حملوں کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ بعض خبروں میں کہا ہے کہ شرپسندوں نے ایرانی قونصلیٹ کے آفس کو نذر آتش کردیا ہے۔
عراقی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس موقع پر ایرانی قونصلیٹ کی حفاظت کے لیے وقوعہ پر جانے والی بلوا فورس اور شرپسندوں کے درمیان شدید جھڑپیں بھی ہوئیں جس کے دوران کم سے کم سینتالیس عراقی سیکورٹی اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ خبروں میں کہا گیا ہے کہ بلوائیوں کے حملے سے قبل ایران قونصلیٹ کا عملہ عمارت خالی کرکے وہاں سے چلا گیا تھا۔
حملہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب نجف اشرف میں کرفیو نافذ کردیا گیا تھا۔ یہ پہلی بار نہیں جب عراق میں ایرانی قونصلیٹ پر شرپسندوں نے حملہ کیا ہو۔ قبل ازیں بصرہ اور کربلا میں بھی شرپسندوں کے گروہوں نے ایرانی قونصلیٹ پر حملے کی تھے۔
یہاں اس بات کا ذکر ضروری ہے کہ پچھلے چند ہفتوں کے دوران بعض عرب ملکوں کے سفارت خانوں کے ذریعے بلوائیوں کو بھاری رقوم کی فراہمی سے متعلق اطلاعات میڈیا میں آتی رہی ہیں۔