نجف اشرف میں شرپسندوں نے ایک بار پھر ایرانی قونصلیٹ کو آگ لگا دی
عراقی ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق کل چند شرپسندوں نےنجف اشرف میں ایرانی قونصل خانے پر ایک بار پھرحملہ کر کے اسے آگ لگا دی۔
العالم کی رپورٹ کے مطابق عراقی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ اقتصادی صورتحال سے ناراض احتجاجیوں کے روپ میں چند شرپسندوں نے عراق کے شہر نجف اشرف میں ایک بار پھر ایرانی قونصل خانے پر حملہ کیا اور اس کے بعض حصوں کو آگ لگا دی۔ ایرانی قونصل خانے پر شرپسندوں نے حملہ ایسے میں کیا کہ یہاں پہلے سےکرفیو کا نفاذ تھا۔ چند روز قبل بھی اسی قونصل خانے کو شرپسندوں نے جارحیت کا نشانہ بنایا تھا جبکہ اس سے قبل کربلا اور بصرہ میں بھی ایرانی قونصل خانوں پر شرپسندوں نے حملے کئے تھے۔
عراق میں بد امنی پھیلانے والوں کو جنوبی خلیج فارس کے بعض عرب ملکوں کے سفارتخانوں سے مالی امداد دی جاتی ہے۔ تاہم اس ہنگامہ آرائی میں ایرانی قونصل خانے کے عملے کو کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچا۔
عراق کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں نجف اشرف میں ایران کے قونصلخانہ پر شرپسندوں کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اغیار سے وابستہ شرپسند عناصر ایران اور عراق کے تاریخی ، دیرینہ اور مذہبی تعلقات کو خراب کرنے کی ناپاک کوشش کررہے ہیں۔ عراقی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں عراقی عوام پر زوردیا کہ وہ اغیار کے ناپاک عزائم سے ہوشیار رہیں اور دشمنوں کو مظاہروں سے غلط فائدہ اٹھانے کی اجازت نہ دیں۔
عراقی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ایران اور عراق کے تعلقات اسٹراٹیجک اور مضبوط ہیں اور دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کا سلسلہ جاری رہےگا۔
عراقی حکام پہلے ہی خبردار کرچکے ہیں کہ بعض خفیہ عناصر ایران اور عراق کے دوستانہ روابط کو خراب کرنا چاہتے ہیں۔ عراقی حکام کا کہنا ہے کہ یہ عناصر، داعش کے خلاف جنگ میں عراق کے ساتھ ایران کے تعاون سے نالاں ہیں اور عراق کی حکومت اور عوام سے داعش کی شکست کا بدلہ لیناچاہتے ہیں۔
عراق میں معاشی مسائل کے حل، بدعنوانی دور کرنے اور ملک کے سیاسی ڈھانچے میں ضروری اصلاحات کے مطالبات کے تحت عوام کے پر امن مظاہروں کی آڑ میں امریکا، اسرائیل اور ان کے اتحادی علاقے کی بعض رجعت پسند حکومتوں سے وابستہ عناصر اس قسم کے واقعات میں ملوث ہیں۔
اس دوران اغیار سے وابستہ عناصر نے بعض شہروں میں عوام کے پر امن مظاہروں کی آڑ میں تخریبی کارروائیاں انجام دیں، حکومتی اور عوامی املاک کو نقصان پہنچایا اور مظاہرین نیز سیکورٹی اہلکاروں پر فائرنگ کرکے عوام کے پرامن مظاہروں کو تشدد اور بلوے میں تبدیل کرنے کی کوشش کی جس کے دوران بہت سے افراد جاں بحق اور زخمی ہوگئے۔