ایران اور آئی اے ای اے کا تعاون جاری رہے گا، صالحی
ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے سربراہ ڈاکٹر علی اکبر صالحی نے کہا ہے کہ ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان تعاون آئندہ بھی جاری رہے گا۔
صوبہ مرکزی کے شہراراک میں قائم ایٹمی تنصیبات کے دورے کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ایٹمی توانائی کے عالمی ادارے کے ساتھ سیف گارڈ معاہدے، اضافی پروٹوکول اور جے سی پی او اے کے تحت تعاون کا سلسلہ جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ تہران مذکورہ تینوں میکنیزم کے علاوہ کسی بھی دوسرے مطالبے یا معاہدے پرعملدرآمد کا پابند نہیں ہے۔
ڈاکٹرعلی اکبر صالحی نے ایران کی جانب سے ایٹمی معاہدے کی بعض شقووں پر عملدرآمد روک دیئے جانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان میں سے بہت سے اقدامات کی واپسی کا امکان بھی پایا جاتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اراک کے بھاری پانی کے ری ایکٹرمیں نصب آلات کی آزمایش کا پہلا مرحلہ پیر سے شروع کردیا گیا ہے جس میں محکمہ ایٹمی توانائی کے سربراہ ڈاکٹرعلی اکبرصالحی بھی شریک تھے۔ایٹمی معاہدے کے تحت اراک کے بھاری پانی کی تنصیبات کی جدید کاری کا کام پانچ برس کے دوران انجام پانا تھا لیکن ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی غیر قانونی علیحدگی کے نتیجے میں یہ عمل تاخیر سے شروع کیا گیا جس پر ایران نے کڑی نکتہ چینی کی ہے۔