تہران میں جنرل قاسم سلیمانی اور ان کے ساتھیوں کی تشییع جنازہ
تہرانی عوام نمازجنازہ اور تشییع جنازہ میں شرکت کرنے کیلئے تہران یونیورسٹی کی جانب روانہ ہوئے تھے۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر جنرل سلیمانی، عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈرابومهدی المهندس اور ان کے ساتھیوں کی نماز جنازہ ادا کرنے کے بعد تہران یونیورسٹی سے جلوس جنازہ آزادی اسکوائر کی جانب روانہ ہوا۔ صبح سویرے سے لوگ نماز جنازہ اور تشییع جنازہ میں شرکت کرنے کیلئےتہران یونیورسٹی کی جانب روانہ ہوئے تھے۔ جلوس جنازہ میں لاکھوں کی تعداد میں مرد و خواتین، چھوٹے بچے اور سن رسیدہ افراد شامل ہوئے جو رہبر معظم انقلاب اسلامی اور جنرل قاسم سلیمانی کے حق میں اور امریکہ اور اسرائیل کے خلاف فلک شگاف نعرے لگا رہے تھے۔ جلوس جنازہ آزادی اسکوائر میں اختتام پذیر ہو گا جس کے بعد شہداء کی میتیں قم روانہ کی جائیں گی اور دوپہر کو قم میں تشییع کی جائے گی جس کے بعد شہید جنرل قاسم سلیمانی کی میت کو کرمان میں ان کے آبائی علاقہ منتقل کیا جائے گا جہاں کل منگل کے روز تشییع کے بعد تدفین عمل میں آئے گی۔
اس سے قبل کل اہواز اور مشہد مقدس میں جبکہ ہفتہ کے روز کاظمین ،بغداد، نجف اشرف اور کربلائے معلی میں شہید قاسم سلیمانی، شہید ابو مہدی مہندس اور ان کے دیگر ساتھیوں کی تشییع جنازہ ہوئی جن میں لاکھوں ایرانیوں، عراقیوں اور دوسرے ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی اور امریکہ اور اسرائیل کے خلاف نعرے لگائے۔
یاد رہے کہ جمعہ کی علی الصبح عراق کے دارالحکومت بغداد کے ایئرپورٹ پر امریکہ کی جانب سے راکٹ حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں پاسداران انقلاب کے کمانڈر قدس جنرل قاسم سلیمانی سمیت عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر "ابو مهدی المهندس" شہید ہوگئے۔