امریکا کی ریاستی دہشت گردی کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، وزیر خارجہ
Jan ۰۷, ۲۰۲۰ ۱۱:۴۱ Asia/Tehran
وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے خبردار کیا ہے کہ شہید جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے نتائج مشرق سے مغرب تک پوری دنیا کے گریباں گیر ہوں گے۔
وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے منگل کو تہران علاقائی ڈائیلاگ فورم کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ مغربی ایشیا میں امریکا کی شر پسندانہ موجودگی کے خاتمے کا آغاز ہوگیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ امریکا نے ایران کی سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی، عراق کی عوامی رضا کار فورس الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر ابو مہدی المہندس اور ان کے ساتھیوں کو شہید کرکے پوری دنیا پر ثابت کردیا ہے کہ وہ کسی بھی بین الاقوامی قانون اور اصول و ضوابط کا پابند نہیں۔
انھوں نے کہا کہ جنرل قاسمی سلیمانی کے کارواں پر حملہ نہ صرف یہ کہ عراق کے قومی اقتدار اعلی پر حملہ تھا بلکہ اس دہشت گردانہ فوجی حملے میں مغربی ایشیا میں امن و امان فراہم کرنے والے ایک بنیادی رکن کو شہید کیا گیا ہے۔
وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے کہا کہ اس ریاستی دہشت گردی کے بعد امریکا کے غیر مہذب صدر اور سفارتی اخلاق و آداب سے نابلد امریکی وزیر خارجہ نے شرمناک بیانات میں یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی کہ جیسے انھوں نے بہت بڑا کارنامہ انجام دیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ امریکا مناسب وقت اور موقع پر اس دہشت گردی کا بہت ہی دردناک جواب دریافت کرے گا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ مغربی ایشیا کے بارے میں غلط اندازوں نے اس کی مشکلات میں اضافہ کیا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ آج مغربی ایشیا میں لوگوں کے اذہان پر یہ بات مسلط کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ امریکی اسلحے اور جنگوں سے امن قائم ہوسکتا ہے اور اس خطے کی بعض حکومتوں نے بھی دانستہ یا نادانستہ طور پر اس غلط بات کو پھیلانے کی کوشش کی ہے۔
وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے کہا کہ مغربی ایشیا اور خلیج فارس میں، صرف علاقائی اتحاد ویک جہتی اور باہمی تعاون پائیدار امن و سلامتی کی ضمانت فراہم کرسکتا ہے۔