Feb ۰۷, ۲۰۲۰ ۱۴:۲۵ Asia/Tehran

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی ایرو اسپیس فورس کے کمانڈر نے کہا ہے کہ ایرانی ماہرین نے امریکی ڈرون طیارے "گلوبل ہاک ٹوئنٹی" کو مکمل طور پر ڈی کوڈ کرلیا ہے اوراس کی تمام فریکوئنسیوں تک رسائی حاصل کرلی ہے۔

جدید ترین امریکی جاسوس طیارے "گلوبل ہاک ٹوئنٹی" کو گزشتہ سال جون میں ایران کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے پر جنوبی ایران کے صوبے ہرمزگان میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے جوانوں نے اندرون ملک تیار کردہ "سوم خرداد" نامی میزائل کے ذریعے مار گرایا تھا۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی ایرو اسپیس فورس کے کمانڈر
جنرل امیر علی حاجی زادے

 

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی ایرو اسپیس فورس کے کمانڈر جنرل امیر علی حاجی زادے نے مار گرائے جانے والے امریکی جاسوس طیارے کے ملبے سے برآمد ہونے والے جدید ترین آلات اور پرزہ جات کو میڈیا کے سامنے پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ جاسوس طیارہ بالکل منفرد خصوصیات کا حامل ہے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ جاسوس طیارہ انتہائی بلندی پر پرواز کرتا ہے، یہی وجہ ہے کہ تمام کمرشئل اور دوسری پروازوں کے دالانوں کو متاثر کیے بغیر اپنے مقررہ راستے پر آسانی کے ساتھ اڑتا چلا جاتا ہے۔

جنرل حاجی زادے نے بتایا کہ ایران نے امریکی ڈرون طیارے" گلوبل ہاک ٹوئنٹی" کو مکمل طور پر ڈی کوڈ کرلیا ہے اور اس کی تمام فریکوئنسیوں تک رسائی حاصل کرلی ہے اور ہم کئی ہزار کلومیٹر دور سے اس طیارے کو غیر موثر بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایران نے گلوبل ہاک ٹوئنٹی کی " ریورس انجینیرنگ" کا کام بھی مکمل کرلیا ہے۔

 

 20 June 2019

امریکی جاسوس کے ٹکڑوں کی نمائش!۔ ویڈیو+تصاویر

گلوبل ہاک یا آر کیو فور سی قسم کا یہ ڈرون دنیا کا انتہائی ترقی یافتہ جاسوس طیارہ شمار ہوتا ہے جسے سپاہ پاسداران کے جوانوں نے گزشتہ ۲۰ جون کو اپنے بنائے ہوئے اینٹی ایئر کرافٹ سسٹم ’’۳ خرداد‘‘ سے تباہ کر کے دنیا میں سپر پاور سمجھے جانے والے امریکہ کی ناک زمین پر رگڑ دی۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ امریکہ کا سب سے بڑا، پیشرفتہ اور مہنگا جاسوسی ڈرون ہے۔ اس ڈرون طیارے کی تباہی نے امریکہ کے جنگ پسند ٹولے کے درمیان کھلبلی پیدا کر دی ہے۔

 سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے صرف ’’امریکہ کے سب سے پیشرفتہ اور قیمتی جاسوسی ڈرون‘‘ کو تباہ کرنے پر ہی اکتفا نہیں کی، بلکہ اس کے ملبے کو ڈھونڈ نکال کر اسے دنیا کے سامنے پیش بھی کر دیا۔

شک نہیں کہ امریکہ جیسے خونخوار، مغرور، عقل و منطق سے عاری، جنگ پسند اور دنیا بھر میں چودھراہٹ دکھانے والے مستکبر کو، فرزندان توحید ہی خوار و ذلیل کر سکتے ہیں۔

 

 

http://urdu.sahartv.ir/news/iran-i350863

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی ایرو اسپیس فورس کے کمانڈر نے ایران کے ذریعے اب تک مار گرائے جانے یا کنٹرول میں لیے جانے والے امریکی ڈرون طیاروں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران اس وقت دنیا میں ڈرون طیاروں کے سب سے بڑے کلیکشن کا مالک ہے۔

عراق کے صوبے الانبار میں قائم امریکی فوجی چھاونی عین الاسد

جنرل حاجی زادے نے مغربی عراق کے صوبے الانبار کی "عین الاسد" چھاونی پر ایران کے میزائل حملے میں امریکہ کو پہنچنے والے نقصانات کو چھپانے کی امریکی کوشش کا بھی ذکر کیا اور یہ بات زور دے کر کہی کہ امریکی طویل عرصے تک یہی کہتے رہیں گے کہ ایران کے میزائل حملوں میں ہمارے کچھ فوجیوں کے سر میں معمولی سی چوٹیں آئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم عنقریب "عین الاسد" چھاونی کو پہنچنے والے نقصانات کے حوالے سے تازہ اطلاعات جاری کریں گے۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے امریکہ کے دہشت گردانہ حملے میں قدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کا انتقام لینے کے لیے آٹھ جنوری کو مغربی عراق کے صوبے الانبار میں قائم امریکی فوجی چھاونی"عین الاسد" کو متعدد درجنوں میزائیلوں سے نشانہ بنایا تھا۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت تمام امریکی عہدیداروں نے "عین الاسد" چھاونی پر ایران کے میزائل حملوں کے بعد دعوی کیا تھا کہ اس حملے میں کوئی بھی امریکی فوجی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا لیکن کچھ عرصہ گزرنے کے بعد امریکی وزارت جنگ پینٹاگون نے بتدریج اس بات کا اعتراف کرنا شروع کیا کہ اس کے کچھ فوجی ایران کے حملے میں زخمی ہوئے ہیں اور ان کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

امریکی ذرائع ابلاغ نے پچھلے چند ہفتوں کے دوران پینٹاگون کے عہدیداروں کے حوالے سے جو اعداد و شمار جاری کیے ہیں ان میں "عین الاسد" چھاونی پر ایران کے میزائل حملے میں پہلے آٹھ، پھر سولہ،اس کے بعد چونتیس، پھر پچاس اور اس کے بعد چونسٹھ امریکی فوجیوں کے زخمی ہونے کا اعلان کیا گیا ہے ۔

اکثر تجزیاتی رپوٹوں کے مطابق "عین الاسد" چھاونی پر ایران کی انتقامی کارروائی میں متعدد امریکی فوجی ہلاک بھی ہوئے ہیں لیکن ٹرمپ انتظامیہ رائے عامہ کے مشتعل ہونےکے خوف سے اور اپنی ساکھ بچانے کے لیے اس کے اعتراف سے گریزاں ہے۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ذرا‏ئع کا کہنا ہے کہ "عین الاسد" چھاونی پر کیے گئے میزائل حملے میں کم سے کم اسی "دہشت گرد امریکی فوجی" ہلاک اور دوسو سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

ٹیگس