جوہری معاہدے پر عالمی جوہری ایجنسی کی نگرانی
ایران کے مستقل مندوب نے ویانا میں جوہری معاہدے کی کارکردگی سے متعلق ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کی تازہ ترین رپورٹ پرکہا کہ ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی، جوہری معاہدے کی نگرانی کر رہا ہے۔
ویانا کی بین الاقوامی تنظیموں میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب کاظم غریب آبادی نے آج منگل کے روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جوہری معاہدے کی کارکردگی سے متعلق ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کی تازہ ترین رپورٹ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عالمی جوہری توانائی ادارہ، جوہری معاہدے کی نگرانی کررہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئی اے ای اے کی تازہ ترین رپورٹ سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی نے 16 جنوری 2016ء سے اب تک ایران جوہری معاہدے کی شفاف کارکردگی کی نگرانی کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
غریب آبادی نے کہا کہ اس رپوٹ میں مزید آیا ہے کہ ایران کی جوہری تنصیبات فرڈو میں "یو ایف 6" یورینیم کی افزودگی کا عمل جاری ہے اور یورینیم افزودگی کی سطح بھی 5۔4 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
ایرانی مندوب کا کہنا تھا کہ آئی اے ای اے کی رپورٹ کے مطابق رواں سال 19 فروری تک ایران نے ایک ہزار بیس کلو اور نو سوگرام افزودہ یورینیم تیار کیا ہے۔
غریب آبادی نے کہا کہ اس رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے نئے سنٹری فیوجز بھی نصب کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ ایران، اضافی پروٹوکول کو رضاکارانہ اورعارضی طور پر نافذ کر رہا ہے اور جوہری وعدوں سے متعلق ایران کی شفاف کارکردگی کی نگرانی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
واضح رہے کہ ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کے ڈائریکٹر نے جوہری معاہدے پرایران کے عمل درآمد سے متعلق آج بروز منگل ایک رپورٹ جاری کرتے ہوئے اس کی کاپیاں رکن ممالک کو بھی دیں۔