Mar ۲۹, ۲۰۲۰ ۰۹:۳۵ Asia/Tehran
  • ایران مخالف امریکی پابندیوں کے خاتمے کا مطالبہ

دنیا بھر میں شہری حقوق کے سیکڑوں کارکنوں سمیت کیںیڈا، امریکہ، یورپ اور ایشیا کے اساتذہ نے امریکی کانگریس اور گروپ 4+1 کے حکام کے نام ایک خط میں ایران مخالف امریکی پابندیوں کے خاتمے کے لئے وائٹ ہاوس پر مزید دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق کینیڈا کے انسٹی ٹیوٹ برائے پیس اینڈ ڈپلومیسی نے ہفتے کے روز ایک کھلے خط میں جس پرامریکی دانشور اور ایم ٹی پروفیسر"نوام چامسکی" جیسی ممتاز شخصیات سمیت 400 سے زیادہ ممتاز علمی اورشہری حقوق کے کارکنوں نے دستخط  کیے تھے اس بات پر زور دیا کہ ٹرمپ حکومت نے 2018ء میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 2231 کی  خلاف ورزی اور ایران جوہری معاہدے سےعلیحدگی کے بعد ایران کے خلاف سخت سے سخت پابندیاں عائد کی ہیں اور ساتھ ہی ایران کیخلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی پالیسی اپنائی ہے۔

خط پر دستخط کرنے والوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اگرچہ امریکہ نے اس بات کا دعوی کیا ہے کہ اس نے انسان دوستانہ اقدامات کو ایران مخالف پابندیوں سے استثنی دی ہے تاہم ایران میں موجود سول تنظیموں سمیت بین الاقوامی تنظیموں اور انسانی حقوق کے گروہوں بشمول ہیومن راٹس واچ کی رپوٹیں اس حقیقت کی بین ثبوت ہیں کہ بینکوں کے خلاف عائد پابندیوں نے ایران کے طبی سامان اور ضروری ادویات تک رسائی پر انتہائی بُرے اثرات مرتب کیے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ دو برسوں کے دوران ایرانی عوام، امریکہ کیجانب سے لگائی گئی انتہائی ظالمانہ اورغیر انسانی پابندیوں کا شکار ہیں اور امریکی دعووں کے برعکس طبی اور ادویات کی سہولیات کی فراہمی میں ان کو بہت مشکلات کا سامنا ہے۔

ٹیگس