سائنس و ٹیکنالوجی میں ترقی و پیشرفت، عوام کا قانونی حق ہے: ایران
ایران نے سائنس و ٹیکنالوجی باالخصوص خلائی شعبے میں ترقی و توسیع اور پیشرفت کو ایرانی عوام کا قانونی حق قرار دیتے ہوئے کہا کہ نور سیٹلائٹ لانچ کرنے کا کامیاب تجربہ، پُرامن مقاصد اور ایران کی دفاعی پالیسی کے دائرے میں ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے ایران کے نور نامی دفاعی سیٹلائٹ لانچ کرنے کے کامیاب تجربے پر امریکی حکام کے حالیہ بیانات کو ایران کے اندرونی معاملات میں امریکی حکومت کی مداخلت قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی اور سائنس و ٹیکنالوجی بالخصوص خلائی شعبے میں ترقی اور پیشرفت کو ایران کا قانونی حق قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی مداخلتوں کا ترقی کی راہ میں ایرانی عوام کےعزم پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
سید عباس موسوی نے کہا کہ کسی بھی قرارداد نے ایران کو خلا میں سیٹلائٹ لانچ کرنے پر پابندی عائد نہیں کی اور اس حوالے سے قرارداد 2231 کی خلاف ورزی پر مبنی امریکی دعوی بے بنیاد ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکہ نے ایران کے جوہری معاہدے سے یکطرفہ علیحدگی اختیار کر کے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی خلاف ورزی کی اور دوسرے ملکوں پر بھی اس قرارداد کی خلاف ورزی کے لئے دباؤ ڈال رہا ہے۔
سید عباس موسوی نے ایرانی سیٹلائٹ لانچ کرنے پر جرمنی کے موقف کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جرمن وزارت خارجہ نے ایرانی انجینئروں کے ذریعے تعمیر کردہ سیٹلائٹ نور کی لانچنگ سے متعلق خدشات کا اظہار ایک ایسے وقت کیا ہے کہ جب جرمنی کے وزیر دفاع نے جوہری بم حمل کرنے والے جنگی طیارے خریدنے کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کی دوہری پالیسی دنیا، علاقے اور یورپ کی سلامتی اور امن کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے بدھ کے روز پہلا دفاعی سیٹلائٹ لانچ کرنے کا کامیاب تجربہ کیا اور ایرانی نور سیٹلائٹ زمین کی سطح سے چار سو پچیس کلومیٹر اوپر مدار میں پہنچ چکا ہے۔