ایران کی صورت حال مسلسل بہتری کی طرف گامزن ہے: صدر روحانی
صدر ایران ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ ایران میں کورونا ختم نہیں ہوا ہے تاہم ایران کی صورت حال مسلسل بہتری کی طرف گامزن ہے.
انسدادِ کورونا قومی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ ایران کورونا کے پیک کے دور سے باہر نکل آیا ہے. انہوں نے کہا کہ اگر پیک کا ایک اور دور آیا تب بھی ایران کی صورت حال پہلے دور کے مقابلے میں بہت بہتر رہے گی.
صدر ایران نے واضح کیا کہ اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ ملک میں کورونا ختم ہو گیا ہے.
ڈاکٹر حسن روحانی کہا کہ موجودہ صورتحال میں کورونا پرٹوکول پرعملدرآمد ضروری ہے اور ممکن ہے کہ اسمارٹ سوشل ڈسٹینسنگ کا سلسلہ کئی ماہ تک جاری رہے۔ صدر ایران نے یوم القدس کے انعقاد کے بارے میں انسداد کورونا قومی کمیٹی کے فیصلے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے دوسو اٹھارہ شہروں میں جنہیں کلیئر قرار دیا جا چکا ہے اور وہاں نماز جمعہ منعقد کی جا رہی ہے، میڈیکل پروٹوکل کا خیال رکھتے ہوئے یوم القدس کے اجمتاعات بھی منعقد کیے جا سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ تہران میں عالمی یوم القدس کے جلوس، کار ریلی کی شکل میں نکالے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ طے پایا ہے کہ تہران میں یوم القدس کا علامتی جلوس کار ریلی کی شکل میں ایک مقام سے شروع ہو کر دوسرے مقام پر اختتام پذیر ہوگا۔ صدر ایران نے ملک بھر کے مقدس مقامات منجملہ امام رضا علیہ السلام اور حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیھا کے روضوں کے کھولے جانے کے بارے میں کہا کہ طے پایا ہے کہ رمضان کے بعد، روضوں اور مقدس مذہبی مقامات کے احاطے وزارت صحت کے جاری کردہ خصوصی پروٹوکول کے تحت لوگوں کے لیے کھول دیئے جائیں گے تاہم اندرونی راہداریاں اور ہال بدستور بند رہیں گے۔
دوسری جانب ایران کی وزارت صحت کے شعبہ تعلقات عامہ نے کہا ہے کہ امریکہ کی غیر انسانی پابندیوں کی وجہ سے ایران کے تیار کردہ ماسک نامی ایپ کو گوگل پلے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ ماسک نامی ایپ ایران کی وزارت صحت نے تیار کیا تھا اور اس کا مقصد عام لوگوں کو ان کے علاقے میں کورونا کی تازہ ترین صورتحال اور وزارت صحت کے جاری کردہ مشوروں سے بر وقت آگاہ کرنا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اپنے حالیہ خطاب میں ایک امریکی سینیٹر کے اس بیان کا حوالہ دیتے ہوئے جس میں اس نے کہا تھا کہ وحشی مغرب دوبارہ زندہ ہوگیا ہے، فرمایا تھا کہ جب ہم یہ بات کہتے ہیں کہ ظاہری سوٹ بوٹ کے پیچھے مغرب کی وحشی روح پوشیدہ ہے تو بہت سے لوگ اس کا انکار کرتے ہیں لیکن اب تو خود انہوں نے اس حقیقت کا اعتراف کر لیا ہے۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اپنے اس خطاب میں امریکہ اور بعض یورپی ملکوں کی جانب سے دوسرے ملکوں کے ماسک اور دستانے ہتھیانے اور سپر مارکیٹوں پر لوگوں کے ہجوم اور اشیائے صرف کی بے مہابا خریداری، چند ٹوائلٹ پیپروں کے حصول کے لیے ایک دوسرے سے جھگڑنے، اسلحہ کی خریداری کے لیے لوگوں کی طویل صفوں، سن رسیدہ لوگوں کے علاج سے گریز اور کورونا کے خوف سے خودکشی کر لینے کے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا تھا کہ ان واقعات میں مغربی تہذیب و تمدن نے اپنا چہرہ دکھا دیا ہے۔
آپ نے فرمایا کہ یہ صورتحال مغربی تہذیب پر غالب فلسفہ کا فطری نتیجہ ہے جو مادیت اور انسان پرستی پر استوار ہے۔ ایران کے خلاف امریکہ اور بعض مغربی ملکوں کی یک طرفہ اور ظالمانہ پابندیوں کی وجہ سے ایران کے عوام کو کورونا جیسی بیماری کے مقابلے اور دیگر معاملات میں سخت ترین مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور ان پابندیوں کی وجہ سے ایران کے لیے میڈیکل آلات اور ضروری دواؤں کی سپلائی بھی متاثر ہو رہی ہے مگر اس کے باوجود اُس نے عالمی وبا کورونا کو بخوبی مہار کر کے خود کو دنیا والوں کے سامنے منوا لیا ہے۔