امریکی اقدامات پر ایران کا اقوام متحدہ کو خط
ایران کے وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نام میں ایک خط میں امریکہ کی جانب سے ایران سے وینزویلا کو ایندھن کی نقل و حمل میں مداخلت اور رکاوٹیں حائل کرنے کے ارادے سے کیریبین میں بحری جہاز بھیجنے کے اقدامات پر خبردار کیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے امریکہ کے سرکاری عہدیداروں کیجانب سے وینزویلا میں ایرانی ایندھن کے ٹینکروں کو ہراساں کرنے کی دھمکیوں کے رد عمل میں اقوام متحدہ کے سربراہ کے نام ایک خط تحریر کیا ہے۔
محمد جواد ظریف نے انٹونیو گوٹریس کے نام میں لکھے گئے اس خط میں امریکہ کی غیر قانونی، خطرناک اور اشتعال انگیز دھمکیوں کو ایک طرح کی بحری قزاقی اور بین الاقوامی امن و سلامتی کیلئے ایک بہت بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ کو عالمی میدان میں طاقت کا استعمال بند کرنا ہوگا اور اسے بین الاقوامی قوانین بالخصوص آزاد پانیوں میں آزاد جہازرانی کے قوانین کا احترام کرنا ہوگا۔
اس کے علاوہ نائب ایرانی وزیر خارجہ برائے سیاسی امور سید عباس عراقچی نے ایران میں تعینات سوئس سفیر جس کا ملک امریکی مفادات کا محافظ ہے، کو دفتر خارجہ طلب کرتے ہوئے ان سے مطالبہ کیا کہ وہ امریکی عہدیداروں کو ایرانی آئل ٹینکروں کیخلاف کسی بھی ممکنہ خطرے سے خبردار کریں۔
عراقچی نے ایران اور وینزویلا کے درمیان تجارتی تعلقات کو قانونی قرار دیتے ہوئے امریکہ کیجانب سے تسلط پسندانہ اور جبر پر مبنی اقدامات کو آزاد جہازرانی اور بین الاقوامی تجارت میں خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے اس قسم کے اقدامات بحری قزاقی کے عین مطابق اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
نائب ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایرانی آئل ٹینکروں کیخلاف ہر قسم کی دھمکی کا سخت جواب دیں گے جس کا ذمہ دار امریکہ ہی ہوگا۔