اٹلی کی وزیر اعظم کے خلاف عالمی فوجداری عدالت میں مقدمہ درج، غزہ نسل کشی میں ملوث ہونے کا الزام
اطلاعات کے مطابق اٹلی کی وزیر اعظم جارجیا میلونی اور ان کے دو وزیروں پر اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جاری فلسطینیوں کی نسل کشی کے الزام میں عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) میں مقدمہ درج ہوا ہے۔ اٹلی کی وزیر اعظم کے خلاف دائر مقدمے میں کہا گیا ہے کہ اٹلی نے اسرائیل کے لئے ہتھیار فراہم کئے، جو غزہ میں ہزاروں افراد کی موت کا سبب بنے۔
سحرنیوز/دنیا: میڈیا رپورٹوں کے مطابق اٹلی کی وزیر اعظم اور دو وزرا کے خلاف درج مقدمے میں اسرائيل کو ہتھیار فراہم کرنے پر اٹلی کے خلاف کارروائی کی اپیل کی گئی ہے۔
اٹلی کی قومی شماریات ایجنسی کے مطابق سنہ 2022 سے 2023 تک میلونی کی حکومت نے 133 اعشاریہ 3 کروڑ روپے کے ہتھیار اسرائیل کو فروخت کئے البتہ سنہ 2023 میں بڑے پیمانے پر تنقید کے بعد جارجیا میلونی نے اسرائیل کو ہتھیار فروخت کرنے بند کر دیئے تھے۔
اطلاعات کے مطابق اٹلی کی وزیر اعظم جارجیا میلونی نے تصدیق کی ہے کہ ان کے خلاف یہ مقدمہ یکم اکتوبر کو تقریباً 50 وکلا، قانون کے ماہرین اور سرکردہ عوامی شخصیات نے دائر کیا ہے۔
اٹلی کی وزیراعظم نے اطالوی سرکاری ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ میری نظر میں دنیا میں اس نوعیت کی شکایت کی مثال کہیں اور نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ مقدمے میں اٹلی کے وزیر دفاع گوئیڈو کروسیٹو، وزیر خارجہ انتونیو تاجانی اور اسلحہ ساز کمپنی لیونارڈو کے سربراہ روبرتو چنگولانی کے نام بھی شامل کئے گئے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور سابق وزیر جنگ یوآو گیلنٹ کے خلاف عالمی فوجداری عدالت نے غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے سلسلے میں وارنٹ جاری کر رکھے ہیں جبکہ جنوبی افریقہ نے بھی عالمی عدالت میں اسرائیل کے خلاف نسل کشی کا مقدمہ دائر کیا ہے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ اٹلی کی حکومت کے لئے نہ صرف عوامی دباؤ بڑھنے کا سبب بن سکتا ہے بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی قانونی و سفارتی مشکلات کا پیش خیمہ بن سکتا ہے۔
واضح رہے کہ اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 67 ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ اس کے علاوہ ہزاروں افراد کے ملبے کے نیچے دبے ہونے کا بھی اندیشہ ہے جبکہ اسرائیل کے ذریعے غزہ کے مکمل محاصرے کے سبب وہاں قحط اور بھک مری کے حالات پیدا ہوگئے ہیں۔ اقوام متحدہ نے بھی اسرائیلی جارحیت کو نسل کشی سے تعبیر کیا ہے اور ساتھ ہی غزہ کو ناقابل رہائش خطہ قرار دیا ہے۔