بیت المقدس پر غاصبانہ قبضہ ختم ہو کر رہے گا: صدر روحانی
ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے عالمی یوم قدس کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ بیت المقدس کو ہرگز فراموش نہیں کیا جا سکتا اور وہ غاصبوں کے قبضے سے آزاد ہو کر رہے گا۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے بدھ کے روز کابینہ کے اجلاس میں کہا ہے کہ اس سال بھی عالمی یوم قدس کے موقع پر کسی بھی طریقے سے مظلوم فلسطینیوں کی آواز کو پوری دنیا تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی عوام مظلوم فلسطینیوں کے خلاف ظلم و زیادتی اور جارحیت برداشت نہیں کر سکتے اور فلسطینیوں کے آہنی عزم و ارادے، استقامت اور مزاحمت سے جلد یا دیر فلسطینی عوام کو کامیابی ضرور حاصل ہو گی۔
صدر روحانی نے کہا کہ مسلمانوں اور فلسطینی عوام کے خلاف آئے دن امریکی سازشیں تیار ہوتی ہیں اور فلسطینی عوام ستّر سال سے زائد عرصے سے اپنے آبائی وطن اور اپنے گھروں سے بے گھر ہیں- انہوں نے ظالموں اور ستمگروں کے مقابلے استقامت اور مظلوموں کی حمایت کو اسلامی جمہوریہ ایران کی بنیادی اسٹریٹیجی کا حصہ قرار دیا اور کہا کہ دنیا کی استکباری طاقتیں جن میں امریکا سر فہرست ہے، ظالموں، جابروں، صیہونیوں کے علاوہ نسل پرستی اور اپرتھائیڈ کی حمایت کرتی رہی ہیں اور ان طاقتوں نے کبھی بھی مظلوموں کا ساتھ نہیں دیا ہے، جبکہ انہیں یہ معلوم ہونا چاہئے کہ باطل کے مقابلے میں ہمیشہ حق کی فتح ہوتی ہے۔
ایران کے صدر نے کہا کہ امریکہ میں وائٹ ہاؤس میں بیٹھے حکمرانوں کو بدترین معاشی حالت کا سامنا ہے، ان حکمرانوں نے حالیہ برسوں کے دوران ایران کے خلاف انتہائی شرمناک سازشیں تیار کیں مگر اس وقت واشنگٹن کی حکومت کو دنیا میں سب سے زیادہ مسائل و مشکلات کا سامنا ہے اور انسداد کورونا مہم میں سب پر واضح ہو گیا کہ وہ کتنی توانائی رکھتی ہے۔
صدر مملکت نے عراق اور افغانستان میں اندرونی سطح پر ہونے والے سمجھوتوں اور مفاہمت پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران افغانستان کے عوام کے مستقبل کے تعلق سے بہت زیادہ حساس رہا ہے اور ایران آج بھی ایک بھائی کی طرح افغان عوام کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔
ڈاکٹر روحانی نے موجودہ سخت حالات میں عراق میں شیعہ و سنی اور کرد و عرب گروہوں میں مفاہمت اور نئی حکومت کی تشکیل کو اس ملک میں امن و استحکام اور معیشت کی رونق کے لئے بہترین اقدام قرار دیا۔