عبدالله عبدالله سے ایرانی وفد کی ملاقات
ایران کے نائب وزیر خارجہ نے کابل میں عبدالله عبدالله کے ساتھ مختلف مسائل من جملہ سرحدی سانحہ پر تبادلہ خیال کیا۔
کابل کا دورہ کرنے والے نائب ایرانی وزیر خارجہ محسن بہاروند کی قیادت میں ایرانی وفد نے کل افغانستان کی اعلی امن کونسل کے سربراہ عبداللہ عبداللہ سے حالیہ سرحدی حادثے سے متعلق بات چیت کی۔
انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان دوستانہ تعلقات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اقدامات ایرانی عوام کے لئے بالکل قابل قبول نہیں ہیں اور ہم افغان وفد سے مشترکہ تحقیقات کے ذریعے حادثے کی وجوہات کے انکشاف کا وعدہ کرتے ہیں۔
افغانستان کی اعلی امن کونسل کے سربراہ عبداللہ عبداللہ نے اس موقع پر کہا کہ افغانستان اس واقعہ کی سنجیدہ اور منصفانہ طور پر تحقیقات کرانے کا خواہاں ہے۔
اس موقع پر دونوں فریقین نے حادثے میں ملوث عناصر کی سزا کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے باہمی تعلقات کے فریم ورک کے اندر اس طرح کے واقعات کی روک تھام سے متعلق مناسب حل نکالنے پر زور دیا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ 2 مئی کو سوشل میڈیا نے ایک ویڈیو شائع کیا جس میں دعوی کیا گیا تھا کہ 40 افغان شہری غیر قانونی طور پر سرحد پار کرتے ہوئے ایرانی سرزمین میں داخل ہونا چاہتے تھے جن کو ایرانی سرحدی بارڈرز کے جوان گرفتار کرکے انہیں دریائے ہریرود میں ڈوبنے پر مجبور کیا تھا تاہم ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا تھا کہ افغان شہریوں کا حادثہ افغانستان کی سرزمین پر وقوع پذیر ہوا ہے اور ایرانی سرحدی فورس نے ایرانی سرزمین پر اس حوالے سے کسی بھی واقعے کی تردید کی ہے۔