امام خمینی نے اسلامی انقلاب کے ذریعہ دنیا کے سیاسی نظام کو تہ و بالا کیا
حضرت امام خمینی (رہ) نے ایران میں قرآن اور سنت کے اصولوں پر اسلامی جمہوری نظام قائم کرکے ثابت کر دیا کہ اسلام بہترین طریقے سے انسان کے سیاسی، سماجی ، اقتصادی اور جمہوری حقوق کی پاسبانی اور پاسداری کرسکتا ہے۔
بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رہ) معاشرے میں قرآنی اور اسلامی تعلیمات کو فروغ دے کر الہی رسالت کو عملی جامہ پہنانے کے لئے کوشاں تھے اور اس راہ میں اللہ تعالی نے انھیں کامیابی اور فتح نصیب کی۔
حضرت امام خمینی (رہ) نے ایرانی عوام کو آزادی اور استقلال کے بہترین تحفہ عطا کیا جس کی بدولت آج ایرانی قوم استقلال کی بنا پر ترقی اور پیشرفت کی راہ پر گامزن ہے۔
انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد ایران نے سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبوں میں خاطر خواہ پیشرفت کی اور بین الاقوامی اداروں کے اعداد و شمار کے مطابق ایران سائنس و ٹیکنالوجی اور طبی شعبوں میں دنیا کے اہم ممالک کی صف میں شامل ہوگیا ہے۔ اگر انقلاب سے قبل اور انقلاب کی کامیابی کے بعد کا موازانہ کیا جائے تو معلوم ہوجائےگا کہ ایران، انقلاب اسلامی کی کامیابی سے قبل سیاسی، سماجی، اقتصادی ، فوجی اور ثقافتی لحاظ سے اغیار سے وابستہ تھا حتی ایرانی شاہ اور بادشاہ کا انتخاب بھی غیر ملکی بالخصوص امریکی کیا کرتے تھے۔ لیکن انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد ایران نے سیاسی ، اقتصادی، سماجی، ثقافتی اور فوجی لحاظ سے استقلال حاصل کرلیا اور آج ایران کے صدر اور پارلیمنٹ کے ممبران کو ایرانی عوام منتخب کرتے ہیں ایرانی عوام نے انقلاب اسلامی کی بدولت امریکہ کے اثر و رسوخ کا خاتمہ کیا اورآج ایران پر ایرانی عوام کی حکمرانی ہے۔
آج رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای استقامت و پائیداری کے ساتھ حضرت امام خمینی (رہ) کے اہداف کی سمت گامزن ہیں اور اللہ تعالی کی مدد سے سامراجی طاقتوں خاص طور پر امریکہ کو ہر مرحلے پر شکست سے دوچار کررہے ہیں۔