یورپی ٹرائیکا امریکہ اور اسرائیل کا ساتھی ہے: جواد ظریف
ایران کے وزیر خارجہ نے اپنے ایک ٹوئٹ میں، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کی جانب سے ایران مخالف اقدامات میں امریکہ کا ساتھ دینے پر کڑی نکتہ چینی کی ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے جامع ایٹمی معاہدے کے تحت اپنے وعدوں پر علمدرآمد نہ کرنے کی بابت برطانیہ، فرانس اور جرمنی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور انہیں امریکی صدر اور صیہونی وزیراعظم کا آلہ کار قرار دیا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے یہ بات زور دے کر کہی یورپی ٹرائیکا ایران کو کسی بھی قسم کی نصیحت کرنے یا مشورہ دینے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔ آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز نے جمعے کے روز برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے دباؤ میں آکر ایران کے خلاف سیاسی محرکات کی حامل ایک قرار داد منظور کی ہے۔
اس درمیان ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے ترجمان بہروز کمالوندی نے اس قرار داد پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئی اے ای اے اور اس کے بعض ارکان کی جانب سے ایران پر لگائے جانے والے الزامات غیر مصدقہ اطلاعات پر مبنی ہیں۔ بہروز کمالوندی کی جانب سے جاری کیے جانے والے ایک بیان میں آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کے ذریعے غیر مصدقہ اطلاعات کو مستند سمجھے جانے پر کڑی نکتہ چینی کی گئی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ایٹمی توانائی کے عالمی ادارے کے بورڈ آف گورنرز کے فیصلے میں، اسرائیل کی خفیہ ایجنسیوں کی دی ہوئی غلط معلومات اور جعلی اسناد کی بنیاد پر ایران سے دو تنصیبات کے معائنے کی درخواست کی گئی ہے۔
ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے ترجمان نے واضح الفاظ میں کہا کہ ایران کے خلاف آئی اے ای اے کے بورڈ گونرز کے الزامات غیر اصولی اور بلاجواز ہیں اور ایک غلط بدعت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں افسوس ہے کہ بعض قوتیں، ایران کی جانب سے آئی اے ای اے کے ساتھ بھرپور تعاون کے شاندار ریکارڈ اور ادارے کی پیش کردہ تمام اٹھارہ رپوٹوں میں، ایٹمی سرگرمیوں کے پرامن ہونے کی تصدیق کے باوجود، ایران کے کیس کو تکنیکی اور قانونی فیز سے سیاسی اور سیکورٹی فیز میں دھکیلنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ برطانیہ فرانس اور جرمنی نے اس قرارداد میں امریکہ کی آشیرواد حاصل کرنے کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران پر آئی اے ای اے کے ساتھ مکمل تعاون نہ کرنے کا الزام عائد کیا ہے، حالانکہ تہران عالمی ادارے کے ساتھ اعلی ترین سطح پر تعاون کرتا آیا ہے۔
اقوام متحدہ کے ویانا ہیڈکوارٹر میں قائم چین کے نمائندہ دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں ایران کے خلاف آئی اے ای اے کی قرارداد پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا گیا ہے کہ اس اقدام سے ایٹمی معاہدے پرعملدرآمد خطرے میں پڑ سکتا ہے۔
ویانا میں متعین روسی مندوب میخائیل اولیانوف نے بھی اپنے ایک بیان میں ایران کے خلاف یورپی ٹرائیکا کی سیاسی محرکات کی حامل قرارداد کو غیر تعمیری اور تخریب کارانہ قرار دیا ہے۔