Jun ۲۹, ۲۰۲۰ ۱۸:۴۴ Asia/Tehran
  • انسانی حقوق کے دعویدار امریکہ میں انسانی حقوق کی صورتحال شرمناک ہے: موسوی

ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے ایران کے خلاف دو ہزار تئیس تک ہتھیاروں کی پابندی بڑھائے جانے کے بارے میں مغربی ملکوں کی تجویز کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے دفاعی توانائی کے سلسلے میں کسی کی پروا نہیں کرتا۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے پیر کے روز نامہ نگاروں کے ساتھ گفتگو میں کہا ہے کہ ایران کے خلاف ہتھیاروں کی پابندی جاری رکھنا سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس کے خلاف ہوگا جس کے نتائج بھی اچھے برآمد نہیں ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ان نتائج کے ذمہ دار بھی خود یورپ و امریکہ ہی ہوں گے۔ سید عباس موسوی نے کہا کہ یورپ و امریکہ میں مفاہمت، ان کا اپنا معاملہ ہے تاہم ایران اپنے حقوق سے ہرگز چشم پوشی نہیں کرے گا۔

دفتر خارجہ کے ترجان نے ایران کے خلاف ہتھیاروں کی پابندی کی مدت میں ممکنہ توسیع کے بارے میں بھی کہا کہ ایران نے خصوصی اقدامات کی منصوبہ بندی کر رکھی ہے اور حالات کے مطابق ان کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔ انہوں نے امریکی ریاست کنٹاکی کی خود مختاری کے اعلان اور امریکہ کے صدارتی انتخابات کے بارے میں بھی تبصرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے اندرونی مسائل، ایران کی نظر میں کوئی اہمیت نہیں رکھتے۔

سید عباس موسوی نے کہا کہ ہماری نظر میں انسانی حقوق اور امریکہ میں رونما ہونے والی تبدیلیاں اہمیت رکھتی ہیں۔ ترجمانِ وزارت خارجہ نے امریکہ میں انسانی حقوق کی جاری خلاف ورزیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کے دعویدار اور دیگر ملکوں کے بارے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق رپورٹیں تیار کرنے والے امریکہ میں انسانی حقوق کی صورتحال انتہائی شرمناک ہے۔

ٹیگس