ایران کا اغوا ہونے والے سفارتکاروں کی بازیابی کے لئے اقوام متحدہ سے کردار ادا کرنے کا مطالبہ
اقوام متحدہ میں تعینات ایران کے نمائندے نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نام ایک خط میں ان سے لبنان میں اغوا کیے گئے چار ایرانی سفارتکاروں کے معاملے میں حقیقت معلوم کرنے والی کمیٹی کی تشکیل میں تعاون کا مطالبہ کیا۔
اقوام متحدہ میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندے مجید تخت روانچی نے ایرانی سفارتکاروں کے اغوا کے 38 سال گذرنے کے موقع پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نام ایک خط میں کہا ہے کہ موصولہ معلومات کے مطابق ان افراد کو اغوا کرنے کے فورا بعد بیروت کے قریب صہیونیوں کے زیر قبضہ علاقے میں صہیونی حکومت کے اہلکاروں کے حوالے کر دیا گیا تھا اور معلومات کے مطابق وہ صہیونی حکومت کی جیلوں میں قید اور زندہ ہیں۔
مجید تخت روانچی نے اس معاملے کے انسانی پہلووں کا ذکر کرنے کے ضمن میں کہا کہ ایران کی تجویز پر عالمی ریڈکراس کمیٹی نے اس حوالے سے حقیقت معلوم کرنے والی کمیٹی تشکیل دی اور اب ہم اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے تعاون کا مطالبہ کرتے ہیں۔
انہوں نے ایرانی سفارتکاروں کے اغوا کو بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی خلاف وزی قرار دیتے ہوئے اس حوالے سے اقوام متحدہ کے فرائض اور ناجائز صہیونی حکومت کی ذمہ داری پر زور دیا۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مندوب نے اس حوالے سے لبنانی حکومت کے تعاون کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ لبنان کی اس وقت کی حکومت نے باضابطہ طور پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے ایرانی سفارتکاروں کی صورتحال کو واضح کرنے کے لئے تعاون کا مطالبہ کیا تھا۔
واضح رہے کہ 5 جولائی 1982 میں لبنان سے4 ایرانی سفارتکاروں کو اغوا کیا گیا تھا اور اب تک ان کی سرنوشت سے متعلق کوئی بھی معلومات دستیاب نہیں ہیں۔