ایران - چین باہمی تعاون کا جامع پروگرام، نیا نظام وجود میں آ رہا ہے، جاپانی اخبار کا انکشاف
جاپان سے شائع ہونے والے اخبار نکی کی رپورٹ کے مطابق چین دنیا کی ہنگامہ خیز صورتحال کے درمیان ایران سے تعلقات مضبوط کرنے کے درپے رہا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون کا جامع پروگرام، توانائی کے عالمی بازار کا نقشہ ہی بدل کر رکھ دے گا۔
سنيچر کے روز جاپان کے اس مشہور اخبار نے اپنی ایک خصوصی رپورٹ میں ایران-چین 25 سالہ باہمی تعاون کے جامع پروگرام کا دقیق جائزہ پیش کیا ۔
ایران اور چین تجارت سمیت متعدد شعبوں میں باہمی تعاون کے جامع پروگرام کو حتمی شکل دینے پر گفتگو کر رہے ہیں۔
نکی کی رپورٹ کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان جن شعبوں میں تعاون پر غور ہو رہا ہے، ان میں سے ایک توانائی کا شعبہ ہے۔
ایران دنیا میں توانائی کا اہم منبع ہے جبکہ چین دنیا کی دوسری سب سے بڑی اقتصادی طاقت ہے، ایرانی تیل کی چین میں سپلائی سے تہران کے خلاف واشنگٹن کی پابندیاں ناکام ہو جائیں گی۔
ایران میں چین کی جانب سے 400 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کئے جانے کے بارے میں اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین، آئی ٹی، موصلات اور ٹیلی کمنیوکیشن سے لے کر بندر گاہوں کی ترقی اور ریلوے نیٹ ورک میں توسیع جیسے شعبوں میں تعاون کر سکتا ہے جس سے ایران کو بہت زیادہ فائدہ ہونے جا رہا ہے۔
جاپانی اخبار لکھتا ہے کہ اس طرح کے منصوبے دونوں ہی ممالک کے لئے اہم ثابت ہوں گے کیونکہ اس سے نہ صرف دونوں ممالک کے درمیان تعاون میں فروغ ہوگا بلکہ امریکی پابندیوں کا مقابلہ کرنے میں آسانی ہوگی، جس سے دنیا میں نیا نظام وجود میں آئے گا۔
دنیا بالخصوص عالم اسلام اور علاقے کی اہم خبروں کے لیے ہمارا واٹس ایپ گروپ جوائن کیجئے!
Whatsapp invitation link